اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) سینئر صحافی روف کلاسرا کا کہنا ہے کہ بجٹ کی منظوری کے دوران وزیراعظم عمران خان پہلی بار دباؤ میں نظر آئے۔عمران خان اور ان کے ارکان اسمبلی کے درمیان فاصلے اتنے بڑھ گئے تھے کہ آج انہیں سب سے خود ملنا پڑا۔پارٹی کے دیگر لیڈران میں اسد عمر اور شاہ محمود قریشی شامل ہیں وہ تو وزارت عظمیٰ کے امیدوار سمجھے جانے لگے ہیں۔رؤف کلاسرا نے مزید کہا کہ عمران خان کا یہ کہنا کہ میرے علاوہ کوئی اور چوائس نہیں،یہ ہر وزیراعظم کو لگتا ہے لیکن عمران خان کا یہ پیغام شاید کسی اور کے لئے ہے کہ اگر آپ کے پاس مجھ سے کوئی کوئی بہتر بندہ ہے تو اس کو لے آئیں۔میں ہی ہوں جو ان حالات میں ملک کے ساتھ کھڑا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کا سیاسی نظریہ تبدیل ہوا ہے۔
اپوزیشن نے اس بار عمران خان کو اتنا ٹف ٹائم ضرور دیا ہے کہ وہ اپنے کمفرٹ زون سے نکل آئے ہیں۔ماضی کے وزیراعظم ایم این اے سے ملاقات نہیں کرتے تھے۔لیکن ن لیگ کے دور حکومت میں اسحاق ڈار ان سے ملاقاتیں کرتے تھے۔پی ٹی آئی میں کوئی ایسا بندہ نہیں ہے جو اس طرح کے معاملات سنبھال سکے۔شاہ محمود قریشی کو پنجاب میں بھیجا جائے تو وہ تو خود وزیراعلی پنجاب بننا چاہتے تھے اور وہ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو پسند نہیں کرتے۔جہانگیر ترین وزیراعظم عمران خان کے اس طرح کے تمام کام سنبھالتے تھے۔عمران خان کو پہلی دفع خود لڑنا پڑا۔اس سے قبل جب بھی وزیراعظم کسی بھی اتحادی کے ساتھ مسائل پیدا ہوئے تو جہانگیر ترین نے حل کیے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے چلنے والی خبروں میں بتایا جا رہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جو مرضی کرلیں، میرے سوا کوئی چوائس نہیں، روز صبح خبرملتی ہے آج جا رہا ہوں، کل جا رہا ہوں، اگر ان سے سمجھوتہ کرلوں تو 5سال بڑی آسانی کے ساتھ پورے کرسکتا ہوں۔انہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ کے موقع پر حکومتی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے خطاب کیا تھا۔ عشائیے میں وزیراعظم نے ارکان اسمبلی کے تحفظات اور مسائل سنے۔ وزیراعظم نے تمام حکومتی و اتحادی اراکین کو بجٹ سے متعلق بریفنگ دی۔ معاشی اہداف اورمشکلات پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم نے اجلاس میں مہاتیر محمد کی بھی مثالیں دیں۔ ملائیشیا کے مہاتیر محمد اسٹیٹس کو کے خلاف ہار گئے۔ مہاتیرمحمد جیسا94 سال کا بندہ آخرمافیا کے سامنے ہار گیا۔ ہم اسٹیٹس کو کیخلاف لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روز صبح خبرملتی ہے آج جا رہا ہوں، کل جا رہا ہوں، لیکن میرے سوا کوئی چوائس نہیں ہے، موجودہ جمہوری نظام میں ہماری حکومت کے سوا کوئی چوائس نہیں ہے۔