لاہور(ویب ڈیسک) حکومت نے حویلیاں طیارہ حادثہ کے جاں بحق پائلٹس کو بھی معطل کردیا، سربراہ مسلم لیگ ضیاء اعجاز الحق نے کہا کہ وفاقی وزیر شہری ہوا بازی نے گزشتہ روز معطل پائلٹس کی جو لسٹ جاری کی، اس میں 2016ء میں حویلیاں میں اے ٹی آر طیارہ حادثے میں جاں بحق پائلٹس کو بھی معطل قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وفاقی وزیر غلام سرور نے گزشتہ روز معطل پائلٹس کی لسٹ جاری کی ہے۔ لسٹ میں وفاقی وزیر نے ان پائلٹس کو بھی معطل کردیا ہے۔ جو 2016ء میں حویلیاں میں اے ٹی آر طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوگئے تھے۔ اعجاز الحق نے ان پائلٹس کے ناموں کی فہرست بھی شیئر کی۔
واضح رہے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے میں 2018ء کے بعد کوئی بھرتی نہیں ہوئی۔
تمام بھرتیاں پچھلے ادوار میں ہوئیں۔ یہ جعلی ڈگریوں والا سلسلہ سابق چیف جسٹس کے سوموٹوکا تسلسل ہے،انہوں نے کہا کہ تمام فلائٹس میں 753 پائلٹ ہیں، پاکستانی پائلٹس بیرونی ایئرلائن میں 107ہیں، پی آئی میں 450 پائلٹس کام کررہے ہیں، ایئربلیو میں 87، سرین ایئر 47 کام کررہے ہیں ، سابق شاہین ایئرلائن میں68 پائلٹ تھے، اور مختلف ایئرلائن چارٹرڈ، اور دوسری ایئرلائن میں 101کے لگ بھگ کام کررہے ہیں۔ مشکوک ڈگریوں والے پائلٹس کی تعداد 262 ہے، جن میں پی آئی اے کے 141پائلٹس ہیں، یہ سارے پائلٹ مشکوک ہیں۔ 121 پائلٹس ایسے ہیں جن کی فرانزک انکوائری سے پتا چلا کہ ایک بوگس پیپر تھا۔ ان کی جگہ کسی اور شخص نے پیپر دیا تھا۔ اسی طرح دو بوگس پیپرز والے 39، تین بوگس پیپر والے 21، چار بوگس پیپرز والے 15پائلٹس، پانچ والے 11، اسی طرح 6 بوگس پیپرز والے پھر11پائلٹس، سات بوگس پیپرز والے 10پائلٹس اور آٹھ پیپرز والے 34 پائلٹس ہیں، کل پیپرز آٹھ تھے۔ یعنی 34 پائلٹس ایسے ہیں جنہوں نے ایک بھی پیپر نہیں دیا۔ اسی طرح لائسنسز کی اقسام بھی ہوتی ہے، ایک کمرشل پائلٹ لائسنس،اور دوسرا ایئرلائن ٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس ہوتے ہیں۔ سی پی ایل 109اوراے ٹی پی ایل 153پائلٹس ہیں۔ یہ سارے
مشکوک لائسنز والے پائلٹس ہیں۔ ان کی لسٹیں ہم نے تمام متعلقہ اداروں کو دی ہوئی ہیں۔ سب پائلٹس کی لسٹ متعلقہ ایئرلائنز کے چیف ایگزیکٹو کو لسٹ بھیجی۔
141پائلٹس کی لسٹ ہم نے پی آئی اے کو بھیجی۔ پی آئی اے کو کہا گیا کہ ان پائلٹس کو مزید فلائنگ کی اجازت نہیں ہے۔ اسی طرح ایئربلیو کے 9 پائلٹس ہیں۔ اس کے بعد سرین ایئرکے 10پائلٹس کی لسٹ اور لیٹر جاری کیا ہے۔ کہ یہ پائلٹس مشکوک ہیں۔ اسی طرح باقی جو پائلٹس بچتے ہیں، وہ سول ایوی ایشن کی ویب سائٹ پر ان کے نام ڈاؤن لوڈ کردیئے گئے ہیں۔ وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ 28 پائلٹس کی ڈگریاں جعلی ہیں، ان کی انکوائری مکمل ہوچکی ہے، چارج شیٹ بھی کردیے گئے، ان کا معاملہ کابینہ میں لے کر جائیں گے، ان کو شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں، ان پائلٹس کی معطلی کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔ ان کیخلاف کریمنل ایکٹ کے تحت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پانچ افسران کو معطل کیا گیا ہے، ان کیخلاف کریمنل انکوائری کررہے ہیں، ان میں آصف الحق سینئر ڈائریکٹر آف لائسنسنگ ، فیصل منصور انصاری سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر لائسنسنگ، عبدالرئیس سینئر سپرنٹنڈنٹ ایچ آر، خالد جاوید، اور سید عدیل آفتاب گریڈ ٹو ایڈمن کو معطل کیا گیا ہے۔ ہمارے کچھ آئی ٹی کے لوگ اور تین آؤٹ سائیڈر لوگ بھی ملوث تھے۔ ان کی بھی چھان بین کی جارہی ہے۔ ان سب کا معاملہ ایف آئی اے کو بھیجیں گے۔
Inallilah Hai Wa Ina Alehe Rajeoon. Pilots who died in 2016 ATR crash in Havilian were suspended by the Misinster yesterday.😀 pic.twitter.com/bTNieW6Ias
— Ijaz Ul Haq (@ijazulhaq) June 27, 2020