پشاور(ویب ڈیسک)پشاور میں شہری کو برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف احتجاج نے شدت اختیارکرلی۔ خیبر روڈ دوسرے روز بھی میدان جنگ بنی رہاجس کے نتیجے میں 6 پولیس اہلکاراور2 صحافی زخمی ہوگئے ۔پشاور پولیس کی جانب سے ردیع اللہ عرف عامر تہکالے کو برہنہ کرکے تشدد کرنے کےخلاف شہریوں کا احتجاج شدت اختیار کرگیا۔ علاقہ تہکال کے مکین پولیس رویے کے خلاف احتجاج کے لیے پریس کلب کے باہر جمع ہوئے۔ سڑک بلاک کی اور پولیس موبائل وین کو گھیر لیا۔مشتعل مظاہرین نعرہ بازی کرتے ہوئے خیبر روڈ پر صوبائی اسمبلی چوک پہنچے۔
مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھرائوکیا اورتوڑ پھوڑ کی۔ صوبائی اسمبلی کی عمارت پر بھی پتھرائو کیا۔پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی اور آنسو گیس بھی استعمال کی۔مظاہرین کو روکنے کےلئے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم کے باعث خیبر روڈ میدان جنگ بنا رہا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ کچھ دیر تک جاری رہا۔ مظاہرین کے منتشر ہونے پر خیبر روڈ کو ٹریفک کےلیے کھول دیا گیا۔دوسری جانب صوبائی حکومت نے ملزم کو برہنہ کرکے تشدد کرنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کے لئے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے جج کی نامزدگی کی درخواست کردی۔