کراچی: ٹڈی دل سے سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے، اب تک 22اضلاع متاثر ہو چکے، وزیر زراعت اسلم راہو نے سچ بول دیا، صوبہ سندھ کے وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ چند ہفتے میں ٹڈی دل سے سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں، آنے والے وقتوں میں سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے صوبے میں ٹڈی دل مہم اسپرے کے اعداد و شمار جاری کر دیے، صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ وفاق کا سندھ میں ٹڈی دل سے متاثرہ اضلاع کم دکھانا تشویشناک ہے۔اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ چند ہفتے میں سندھ کے 22 اضلاع متاثر ہو چکے ہیں،
آنے والے وقتوں میں سب سے زیادہ خطرہ سندھ کو ہے۔ وفاق خط کا جواب نہیں دے رہا۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ فصلوں میں اسپرے مہم جاری اور فوج کا تعاون حاصل ہے، 13 اضلاع میں 22 سو 33 ہیکٹرز پر اسپرے کیا گیا، وفاقی ٹیموں نے 840 ہیکٹرز پر اسپرے کیا۔ شکار پور، کشمور، نواب شاہ، جامشورو، قمبر، گھوٹکی، سانگھڑ اور دیگر اضلاع میں اسپرے کیا گیا ہے۔اسماعیل راہو نے بتایا کہ سندھ میں اب تک 31 ہزار 699 ہیکٹرز پر ٹڈی دل کا خاتمہ اور 4 لاکھ 21 ہزار 861 ہیکٹرز پر مزید سروے کیا گیا، اب تک 68 لاکھ 45 ہزار 161 ہیکٹرز کا سروے مکمل ہوچکا ہے۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 5 دن میں 3 ہزار 73 ہیکٹرز پر اسپرے کیا گیا، بارشیں شروع ہو چکی ہیں ابھی تک وفاق نے فضائی اسپرے شروع نہیں کیا، وفاق کو فیلڈ ٹیموں کے اضافے اور طیاروں کی دستیابی کی کئی بار درخواست کی۔انہوں نے مزید کہا کہ قومی مسئلے پر وفاق کی عدم توجہی اور لاپرواہی افسوسناک ہے۔