Friday November 29, 2024

شہباز شریف نے سہیل وڑائچ اور جاوید چوہدری سے گفتگو میں کیا کہا تھا ؟ سینئر تجزیہ کار نے حیرت انگیز انکشاف کر دیا، سب کچھ کھل کر سامنے آگیا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ اگر نیب کسی شخص کی عدالتی احکامات یا کسی کے عدم تعاون ، غیر حاضری کی وجہ سے تفتیش مکمل نہیں کر سکتا تو پھر کیسے منطقی انجام تک پہنچے گا ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ اس میں کچھ شک نہیں نیب کے کچھ مقاصد ہونگے ، ایک ملزم یا مجرم کا حق ہوتا کہ قانون کا سہارا لے ۔ میرا خیال ہے شہباز شریف نیب کو لکھ کر دے چکے ہیں کہ وہ آئسولیشن میں ہیں شاید اس لیے نیب والوں نےان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ، اس سے کیس مضبوط ہو جائے گا ،

پہلے تو انہوں نے گرفتاری کا شبہ ظاہر کیا تھا لیکن بات یقینی ہو گئی ہے کہ نیب انہیں گرفتار کرنا چاہتا ہے اس کے مقاصد درست نہیں ، شاید انہیں ریلیف مل جائے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ مقتدار حلقوں کے حوالے سے میں نہیں کہہ رہا میں تو ایک تاثر کی بات کی ہے ، شہباز شریف نے سہیل وڑائچ کے ساتھ گفتگو میں خود کہا تھا کہ ان کے بات چیت چل رہی تھی باقاعدہ کابینہ تشکیل دے تھا کابینہ کے نام فائنل ہو رہے تھے پھر شہباز شریف جاوید چودھری کیساتھ انٹرویو میں تسلیم کیا کہ میرے بات چیت ہوئی تھی ۔ پروگرام میں شریک سلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ شہباز شرف نے گرفتاری نہ دینے کی کبھی تگ و دو نہیں کی ۔ انہوں نے نیب سے استدعا کی تھی کہ کرونا وائرس کی وباء ہے اس لیے وہ پیش نہیں ہو سکتے وہ کوئی پریشان نہیں ۔ انہوں نے نواز شریف نے ہی شہباز شریف کو پارٹی صدر بنایا ہے اگر کل کو وہ کسی اور کو پارٹی کا صدر بنانا چاہیں تو شہباز شریف ان کیساتھ کام کرینگے ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ میرا ملازم ہے جس کو 20ہزار روپے تنخواہ دیتا ہوں اس کے نام پر اکائونٹ کھولا جس میں ٹرانزیکشن ہوئی مجھے بتایا جائے کہ یہ کیسے فراڈ ہے ، کسی کے نام پر اکائونٹ کھولنا کوئی جرم نہیں ہے ۔

FOLLOW US