کراچی : ”سندھ میں کرونا کے مریضوں کو 15 لاکھ روپے لیکر ہسپتالوں میں داخل کیا جارہا ہے” وفاقی وزیر خرم شير زمان نے سندھ حکومت پر الزام لگایا ہے کہ سندھ کے ہسپتالوں میں لاکھ روپے ليکر کرونا وائرس کے مريض کو داخل کيا جارہا ہے۔ انہوں نے آج کراچی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہيں، بلاول بھٹو زرداری کب جاگيں گے، وفاق کو چاہئے کہ سندھ کو ٹیک اوور کرلے۔
انہوں نے لاک ڈاؤن سخت کرنے پر سندھ حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسا کیا گیا تو عوام کا ہاتھ سندھ کے حکمرانوں کے گريبان پر ہوگا۔ خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ عوام ٹیسٹ کیلئے دھکے کھا رہے ہیں۔
ہر سرکاری ہسپتال میں کورونا ٹیسٹ بھی نہیں کیا جا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے آگاہی پیدا نہیں کی گئی ، انہیں معلوم ہی نہیں کہ کورونا ٹیسٹ کہاں سے کرانا ہے ۔ ڈی این اے ٹیسٹ میں بھی سندھ حکومت نے بُرا حال کیا ہے۔ طیارہ حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین دھکے کھا رہے ہیں۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کہا پر غائب ہیں انا کے نام کے لاپتہ پوسٹر لگانے چاہیے ۔ خرم شیر زمان نے کہا کہ ہسپتال میں ہونے والی مار دھار کی بھی وجہ ہے۔ ایک فیملی کی جانب سے مجھے رابطہ کیا گیا اور بتایا کہ عزیز 20 دن سے بیمار تھا انتقال پر کہا گیا کہ کورونا کا مریض ہے لاش نہیں دے سکتے۔
ہسپتالوں میں جگہ ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ملک کی کرپٹ ترین حکومت ہے۔اس سےقبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ مسائل ختم ہونے کا نام ہی نہیں لیتے، یہاں روز نئے مسائل کھڑے ہوتے ہیں، وزیر اعلی مسائل حل کرنے کے بجائے تنقید کرتے رہتے ہیں،آصف زرداری اور بلاول زرداری دو ڈھائی ماہ سے غائب ہیں،سندھ کی عوام کا برا حال ہے،سندھ میں بے روزگاری کی لہر ہے، آصف زرداری کہاں ہیں، المیہ ہے پی پی پی وزراء ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر شوگر ملز پر بات کر رہے ہیں،ہم لاک ڈائون کی بھرپورمخالفت کرتے ہیں،اب عوام کو لاک ڈائون کے خلاف سڑکوں پر آنا ہوگا۔