Thursday November 28, 2024

مارکیٹس میں ’نو ماسک نو سروس‘ کی پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے حکام کا سخت ایس او پیز کے ساتھ لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے سخت ایس اوپیز کے ساتھ لاک ڈاؤن میں نرمی کی سفارش کردی، مارکیٹس میں ’نوماسک نوسروس‘ کی پالیسی پر عملدرآمد یقینی بنائیں گے،ایس اوپیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت این سی اوسی کا اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاؤن میں نرمی اور مختلف سیکٹرز کھولنے کیلئے ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے تجاویز اور سفارشات مرتب کی گئیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مارکیٹوں اور دکانوں میں ماسک کو لازمی قرار دیا جائے گا۔ اس حوالے سے مارکیٹس ایسوسی ایشنز کی مدد لی جائے گی۔اسد عمر نے کہا کہ ایس اوپیز پر سختی سےعمل کرایا جائے۔ کورونا پرقابو پانے کے لیے بھرپورعوامی مہم چلائی جائے۔ اس مہم میں لوگوں کے طرزعمل میں تبدیلی کو یقینی بنانے پر توجہ دی جانی چاہیے۔ حکومت کا بنیادی مقصد لوگوں کو وبائی امراض سے محفوظ رکھنا ہے۔ اسی طرح اجلاس میں سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کی مخالفت کردی۔اسمارٹ لاک ڈاؤن سے کورونا کیسز بڑھنے کے خدشات ہیں۔ این سی اوسی کے اجلاس کی تمام تجاویز اور سفارشات کو کل قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائے۔ دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ ترین اپ ڈیٹ جاری کر دی ہیں، ملک میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد 42ہزار 742، تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی 69ہزار 496تک پہنچ گئی، گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3039نئے کیسز رپورٹ ہوئے، 88مزید اموات کے ساتھ مجموعی اموات 1483ہو گئی ہیں۔

این سی او سی کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 25ہزار 56تک پہنچ گئی۔ سندھ میں 27ہزار360کورونا کیسز رپورٹ ہوئے، خیبرپختونخوا میں کیسز کی تعداد 9ہزار540اور اسلام آباد میں 2428 ہو گئی۔ بلوچستان میں 4193، گلگت بلتستان میں 678کیسز رپورٹ ہوئے۔ آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد 251ہو گئی۔ ملک بھر میں اب تک 25ہزار 271مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو گئے۔ این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں 88اموات ہوئی ہیں۔ کورونا وائرس سے موت کے منہ میں جانے والے افراد کی تعداد 1483تک پہنچ گئی جن میں سندھ میں 465، پنجاب میں 475، کے پی کے میں 453، گلگت بلتستان 11 ، آزاد جموں و کشمیر میں 6، اسلام آباد میں 27 اور بلوچستان میں 46شامل ہیں۔

FOLLOW US