Saturday May 18, 2024

فواد چوہدری بتائیں کہ انہوں نے کتنے روزے رکھے اور کتنی نمازیں پڑھیں ۔۔۔!!!مفتی منیب الرحمان فواد چوہدری پر برس پڑے اور ساتھ ہی وزیراعظم سے بڑا مطالبہ کردیا

کراچی (ویب ڈیسک)رویت ہلال کمیٹی کے چیئر مین مفتی منیب الرحما ن عید الفطر کے چاند کے اعلان بعد وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری پر برس پڑے ۔کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری کی ان معاملات میں بات کرنے کی کوئی حیثیت نہیں ہے ،ہم شریعت کے پابند ہیں ،فواد چوہدری کو دینی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔ان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری پر پابندی لگنی چاہیے ،وہ مذہبی وزیر نہیں ہیں ،انہیں اپنی وزارت تک محدودرہنا چاہیے ،وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فواد چوہدری کو دینی معاملات میں مداخلت سے روکیں ۔

مفتی منیب نے کہا کہ فواد چوہدری بتائیں کہ انہوں نے کتنے روزے رکھے اور کتنی نمازیں پڑھیں.جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کے مطابق عید کریں گے، فواد چوہدری دوست اور بادشاہ بندے ہیں کچھ بھی کہہ دیتے ہیں، ملک میں عید کا فیصلہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق ہی ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر نور الحق قادری نے عید الفطر کے چاند کے تنازعے کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان روزے اور عید رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق ہی کریں گے۔وفاقی وزیر برائے وزارت مذہبی امور نے فواد چوہدری کا اعلان مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں عید الفطر منانے کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق کیا جائے گا۔فواد چوہدری دوست ہیں اور بادشاہ بندے ہیں،

وہ کبھی بھی کچھ بھی کہہ دیتے ہیں، تاہم چاند دیکھنا ایک شرعی معاملہ ہے، اس لیے حتمی فیصلہ کرنے کا اختیار مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو ہی حاصل ہے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ ان کی وزارت کی جانب سے جاری کردہ قمری کلینڈر درست ہے، اور اسی کے مطابق عید کل 24 مئی بروز اتوار کو ہوگی۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اس مرتبہ پاکستان دنیا کے دیگر تمام اسلامی ممالک کیساتھ ہی کل اتوار کے روز عید منائے گا۔ دوسری جانب شوال کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج 23 مئی بروز اتوار، 29 رمضان المبارک کو کراچی میں طلب کیا گیا تھا جو اب تک جاری ہے۔

FOLLOW US