اسلام آباد :میئر اسلام آباد کو کیوں معطل کیا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریکارڈ طلب کر لیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی معطلی کیخلاف درخواست پر وفاق سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب اور معطلی کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا جبکہ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کمیشن کو آئندہ سماعت 21 مئی کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔ پیر کو عدالت عالیہ اسلام آباد کے جسٹس محسن اختر کیانی نے شیخ انصر عزیز کی معطلی کیخلاف درخواست کی سماعت کی ۔ درخواست میں وفاق، وزارت داخلہ ،
چیئرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن اور لوکل گورنمنٹ کمیشن کو فریق بناتے ہوئے کرپشن الزامات پر 90 روز کی معطلی کو چیلنج کیا گیا تھا۔ دوران سماعت وکیل نے استدعا کی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت کو درخواست گزار کیخلاف کارروائی سے روک رکھا تھا ، معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہونے کے باوجود حکومت نے معطل کر دیا لہٰذا معطلی سے متعلق 17 مئی 2020 کا وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور درخواست کے فیصلے تک بطور میئر کام کرنے کی اجازت دی جائے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ حکم امتناع کا فیصلہ تمام فریقین کو سن کر کریں گے ۔ بعد ازاں عدالت نے مذکورہ احکامات جاری کرتے ہوئے سماعت 21 مئی تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ شیخ انصر عزیز پر انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اڈا میں کرپشن کے مبینہ الزامات ہیں۔