لاہور (آن لائن)کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کے دفتر کے باہر کم عمر یتیم بچوں اور بچیوں کو سی ایم آئی ٹی کی درندگی سے بچانے کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ صوبائی وزیر برائے وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم اجمل چیمہ کی تصویر کو سی یم آئی ٹی (CMIT) کے مین گیٹ پر لٹکا کر جوتے مارے، اس موقع پر افشاں لطیف نے اجمل چیمہ، راحیل صدیقی اور کاشانہ سکینڈل ملوث دیگر افراد کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ افشاں لطیف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم
کا وزیر اجمل چیمہ اور افسران کاشانہ سکینڈل کے ذمہ دار ہیں اور اپنے دفتروں سے دم دبا کر بھاگ چکے ہیں اب نہ تو یہ عدالتوں میں آرہے ہیں نہ میڈیا اور عوام کے سامنے آنے کی ہمت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم نے یتیم و لاوارث بچیوں کو میرے درندگی کے خلاف آواز اُٹھانے پر انتقامی کاروائیوں کانشانہ بنایا اور اُن کا کھانا پینا ہی بند کروا دیا۔ یہ لوگ بھاری رشوتیں دے کر اور سفارشیں کروا کر حکومتوں کے آلہ کار بنتے ہیں۔افشاں لطیف نے الزام عائد کیا کہ کاشانہ واقعات کی چشم دید گواہ اور درندگی کا شکار کائنات کو قتل کروانے کے با وجود وزیراجمل چیمہ کے درندگی کے ثبوت مٹائے یا چھپائے نہیں جا رہے اس لئے کاشانہ میں رہائش پذیر تمام بے سہارہ بچیوں کو وزیر اجمل چیمہ کے ایماء پر غائب کر دیا گیا ہے۔ یہ معاملہ محض کاشانہ کا نہیں بلکہ ان تمام سرکاری اداروں کا ہے جہاں یتیم و لاوارث کم عمر بچوں اور بچیوں کو روٹی اور کپڑے کے نام پر زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے وزیراعظم عمران خان، چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ کاشانہ کی رہائشی یتیم و لاوارث بچیوں کو غائب کروانے کے واقعہ کی غیر جانبدرانہ اور انکوائری کروائی جائے۔