Friday May 17, 2024

10 لاکھ جرمانہ مسترد، رات 2 بجے تک بلاتعطل دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے، تاجروں نے حکومت کے سامنے مطالبات رکھ دیے

کراچی (این این آئی)کراچی کے تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر 10 لاکھ جرمانے کی سزا کو مسترد کرتے ہوئے اسے تاجروں کو بلیک میل کرنے کا ہتھیارقرار دیا ہے۔ ایس اوپیز کی پابندی کی تمام تر ذمہ داری تاجروں پر ڈالنے کی بجائے عوام کو ایس او پیز کا پابند بنانے کے لیے انتظامیہ اور پولیس اپنا کردار ادا کریں اور مارکیٹ انتظامیہ سے تعاون کریں۔عید کی خریداری کے باعث اور رش کو کنٹرول کرنے کے لیے بعد نماز مغرب سے رات دو بجے تک دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔ تمام شاپنگ مال

کو بھی کھولا جائے اور ہفتے میں تین روز کا ناغہ ختم کیا جائے،تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈبل سواری پر بھی پابندی ختم کی جائے۔ آل پاکستان آگنائزیشن آف سمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر محمود حامد نے آج پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایس او پیزکی ذمہ داری قبول کی تھی ہم نے اپنے اسٹاف کو اس کا پابند کیا ہے مگر عید کی خریداری اور وقت کی کمی کی وجہ سے مارکیٹوں میں آنے والے لاکھوں لوگوں کا رش ناقابل برداشت ہے جس کے لیے انتظامیہ کو تاجروں سے تعاون کرنا چاہیئے اور ساتھ ہی ذرا ذرا سی بات پر مارکیٹوں کا سیل کرنے کا طریقہ بھی ختم کیا جائے۔ تاجروں کو کاروبار کا موقع فراہم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ عید میں سات آٹھ روز باقی رہ گئے ہیں لہذا کاروباری اوقات کار میں اضافہ کیا جائے اور ہفتے میں تین روز کا ناغہ ختم کیا جائے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کل سے چاند رات تک مسلسل مارکیٹیں کھولنے کی اجازت دی جائے۔اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے کہا کہ کراچی کی ڈھائی کروڑ کی آبادی کو حکومت سندھ نے عید کے تہوار کی خریداری کے لیے 449گھنٹے دیئے ہیں جس کا لازمی سبب مارکیٹوں میں غیر معمولی رش ہے۔ جس کے باعث سماجی فاصلے اور SOPsپر عمل در آمد نہیں ہو رہا۔ اس کا واحد راستہ یہ ہے کہ حکومت چاند رات تک کاروبار مسلسل کھولنے کی اجازت دے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ سینئر نائب صدر سید لیاقت علی، نوید احمد، پاکستان کنفیشنری ایسوسی ایشن کے جاوید حاجی عبداللہ، ناز پلازہ کمپیوٹر مارکیٹ کے نوید احمد،میرٹ روڈ اسمال ٹریڈرز کے عثمان شریف،حیدری مارکیٹ کے سید اختر شاہد، صدر الائنس کے دلاور اعوان، کھارا درمارکیٹ کے نعیم ذکی اور سیف الرحمن، کے ایم سی مارکیٹ الائنس کے حمید باولہ،لیاقت آباد ٹریڈر الائنش کے صدر بابر بنگش، اسپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

اسمال ٹریڈزکے صدر محمود حامد نے کہا کہ مارکیٹوں کے کھولنے میں بلاشبہ کراچی چیمبر نے کلیدی کردار ادا کیا ہے جس پر ہم سراج قاسم تیلی صاحب کے مشکور ہیں۔ 13مئی جمعرات کو چند مارکیٹوں کے سیل ہونے کے بعد بھی مارکیٹوں کو کھولنے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ اسمال ٹریڈرز کمیٹی کے چیئرمین عبدالمجید میمن اور وائس چیئرمین طلعت محمود نے موٹر ڈیلرز مارکیٹ نیوایم اے جناح روڈ کو انتظامیہ سے بات چیت کر کے کھلوادیا۔ زینب مارکیٹ، انٹر نیشنل مارکیٹ، مدینہ مارکیٹ اور وکٹوریہ مارکیٹ کو بھی کھولنے کے لیے ضابطے کی کارروائیاں کر لی گئی ہیں۔ اس موقع پر بھی ہمیں تاجروں کی قیادت کے دعویداروں اور اصل قیادت کا فرق سمجھ میں آیا ہے اس موقع پر بھی چیمبر نے کام کیا ہے اور نمائندگی کا حق ادا کیا ہے۔

FOLLOW US