لاہور( این این آئی)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے کوئی انٹر ویو نہیں دیا ،ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کل بھی (ن) لیگ کا تھا آج بھی ہے اور کل بھی رہے گا،وفاق اور پنجاب کی پالیسیوں میں کوئی ہم آہنگی نہیں ،موجودہ حکومت نے انتقامی کاروائیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا ،حکومت میں پالیسی میکنگ والی کوئی بات نہیں ،لاک ڈائون کی پالیسی پر کوئی عمل نہیں ہوا صرف بزنس کا لاک ڈائون کیا گیا،لاک ڈائون کرنے سے فائدہ حاصل کرنے کی بجائے نقصان ہوا،نیب کی کارروائیاں صرف
قائد حزب اختلاف کو دبائو میں رکھنے کیلئے ہیں ، اب تو حکومت کے اتحادی بھی نیب کے خلاف عدالت میں چلے گئے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پنجاب کی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ملک ندیم کامران، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، سمیع اللہ خان، ملک احمد خان ،عظمیٰ بخاری سمیت دیگر شریک ہوئے ۔ اجلاس میں کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال ،حکومت کی کارکردگی ، پارٹی امور اور پنجاب اسمبلی کے آج سے شروع ہونے والے اجلاس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں پنجاب حکومت کی کارکردگی ناقص رہی ،ڈاکٹرز اس مشکل وقت میں شکایات کررہے ہیں ،پنجاب حکومت کی جانب سے تنخواہیں نہیں دی گئی بلکہ کٹوتیاں کر لی گئیں،حفاظتی کٹس کیلئے احتجاج جاری ہے،قرنطینہ سنٹرز پر میڈیا کو رسائی نہیں دی گئی،کبھی کوئی وزیر قرنطینہ سنٹرز نہیں گیا اور وہاں حالات انتہائی ابتر حالات ہیں،قرنطینہ سنٹرز کی حالت خوفناک ہے۔ا نہوں نے کہا کہ لاک ڈائون کی پالیسی پر کوئی عمل نہیں ہوا ،صرف بزنس کا لاک ڈائون کیا گیا،لاک ڈائون کرنے سے فائدہ حاصل کرنے کی بجائے نقصان ہوا، دوکانوں کے وقت کو بڑھانے کی بجائے کم کررہے ہیں جس سے رش بڑھے گا،حکومت میں پالیسی میکنگ والی کوئی بات نہیں ،دکاندار چھپ کر کام کررہے ہیں اورپولیس جگا وصول کررہی ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی ٹیسٹنگ کم ہورہی ہے،وفاق اور پنجاب کی پالیسیوں میں کوئی ہم آہنگی نہیں ،لاک ڈائون آدھا تیتر آدھا بٹیر بن چکا ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ اس ملک کی بدقسمتی ہے کہ عمران خان نے قوم کو تقسیم کیا ،وسیم اکرم پلس کہتے ہیں اپوزیشن منفی سیاست کرتی ہے حالانکہ ان کی اپنی کوئی کارکردگی نہیں،پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں حکومت کی کوتاہیاں اجاگر کریں گے،اللہ سے دعا ہے کہ حکومت نے جو صورتحال پیدا کر دی ہے ہمیں اس سے بچائے ۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ نیب کی سرگرمیاں بھی جاری ہیں، قائدحزب اختلاف کو دبائو میں رکھنے کیلئے سب کچھ کیا جارہا ہے ،لاک ڈائون کے باوجود شہباز شریف کوبلایا گیا،شہباز شریف نیب کے سامنے پیش ہوئے دروازے پر تھے تو دوبارہ بلالیا گیا،نیب سیاسی انجینئرنگ کیلئے حکومت کے ہاتھوں یرغمال ہے،حکومت کے اتحادی چوہدری پرویز الٰہی بھی عدالت چلے گئے ہیں ۔نیب کو دیکھنا چاہیے کچھ لوگ 1985ء میں کیا تھے اور اب کیا ہیں ایسے لوگوں کا حساب ہونا چاہیے۔ا نہوںنے کہا کہ خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری پرویز الٰہی سے ذاتی طور پر ملنے گئے تھے نہ کہ کوئی سازش کرنے گئے تھے ۔ا نہوں نے کہا کہ آٹا چینی بحران رپورٹ میں 100ارب کا ڈاکہ سامنے آیا ہے ،یہ انکوائری آٹا چینی بحران پر نہیں ڈاکے پر شروع ہوئی آج نہیں تو کل ان کے خلاف کاروائی ضرور ہوگی۔انہوںنے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ کل بھی (ن) لیگ کا تھا آج بھی ہے اور کل بھی ہوگا، شہباز شریف نے کوئی انٹرویو نہیں دیا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا آپریشن کافی مشکل ہے کیونکہ ان کی صحت کے معاملات پیچیدہ ہیں،دو مرتبہ ان کی سرجری تاخیر کا شکار ہوئی ہے، دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ نواز شریف کو صحت دے۔ا نہوں نے کہا کہ شیخ رشید عرف شیدا ٹلی المعروف پنڈی کا شیطان کسی چپڑاسی سے ملے اور باہر آکر کہے میں نے صاحب کو کھری کھری سنائی ہیں،کبھی کبھار شیخ رشید کا تُکالگ جاتا ہے،میں نہیں سمجھتا شیخ رشید کی بات کو اہمیت دینی چاہیے۔