Thursday November 28, 2024

کیوں نہ رانا ثنا اللہ کو بلا لیں ویسے بھی وہ۔۔۔۔بنی گالا تجاوزات کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ایک ایسی بات کہہ ڈالی کہ ہر کوئی چونک گیا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بنی گالہ تعمیر ات کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ رانا ثنااللہ کوبلالیں، پنجاب میں اصل وزیر راناثنااللہ ہے،مرکزاورصوبے میں حکومت انہی کی ہے، عدالت نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت تک تمام مسائل کاحل لے کرآئیں جن کوبلاناہے ان کے نام دے دیں مسائل کاحل نکالیں

بصورت دیگرقانون اپناراستہ خود بنائے لے گا،بنیادی حقوق یامفادعامہ کے مقدمات میں التوانہیں دیں گے۔منگل کے روز بنی گالہ تعمیرات تجاوزات کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے کہا کہ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری سے رابطہ نہیں ہو سکا طارق فضل چوہدری بیرون ملک ہیں مزید وقت دے دیں جس پر چیف جسٹس نے کہا وقت ہی تو نہیں ہے ہم تو آج اس کیس کو نمٹانا چاہتے تھے آج تمام فریق بیٹھ جائیں اور مسائل کا حل نکالیں آج فریقین کو سن کر فیصلہ کر لیتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ تین مسلے ہیں ایک ایشو بوٹینیکل گارڈن میں تجاوزات کا ہے دوسرا ایشو غیر قانونی تعمیرات کا ہے، جو تعمیرات ہو چکی ہیں، انکو ریگولر کریں یا جرمانہ کریں تیسرا ایشو راول ڈیم میں گندے پانی کا ہے اس کیس کو مزید لمبا نہیں کر سکتے چیئرمین سی ڈی اے نے عدالت کو بتایا کہ غیر قانونی تعمیرات کو ریگولر کرنے کے لیے وفاقی حکومت کو خط لکھیں گے، ریگولر کرنے سے قبل سیٹلائٹ سروے کرانا پڑے گا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ خط لکھنے سے بہتر ہے فائل لے کر خود وزارت چلے جائیں ہر چیز کا حل موجود ہے لیکن کام کرنے کا عزم ہونا چاہیے دوران سماعت سرکاری وکیل نے حد بندی کے معاملے پر چیف سیکرٹری پنجاب کو

بلانے کا کہا تو چیف جسٹس نے کہا کہ کیوں نہ رانا ثنااللہ کوبلالیں،پنجاب میں اصل وزیر راناثنااللہ ہے مرکزاورصوبے میں حکومت انہی کی ہے آئندہ سماعت تک تمام مسائل کاحل لے کرآئیںجن کوبلاناہے ان کے نام دے دیں مسائل کاحل نکالیں بصورت دیگرقانون اپناراستہ خود بنائے گابنیادی حقوق یامفادعامہ کے مقدمات میں التوانہیں دیں گے عدالت نے راول ڈیم پرسرکاری اراضی لیز پرلینے والوں کونوٹس جاری کردئیے چیف جسٹس نے کہا کہ اصل ایشو راول ڈیم کو گندگی سے بچاناہےمہربانی کرکے جھیل میں گنداپانیروکنے کاپلان دیاجائے جس پر چئیرمین سی ڈی اے نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ راول ڈیم کوآلودہ پانی سے بچانے کے لیے مقامی مکین گھروں میں سیپٹک ٹینک بنائیں گے جس پر جسٹس عمر عطابندیال نے کہا سیپٹک ٹینک بنانا عارضی حل ہے بعد ازاں عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی درخواست پر کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

FOLLOW US