اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی کابینہ چھ ہزار میگا واٹ پر مشتمل پاور پلانٹس کی تکمیل میں تاخیر پر پریشان ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ پاور پلانٹ بلاتعطل پاور سپلائی کیلئے ضروری ہیں ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کو پچھلے مہینے میں پاور ڈویژن نے تین ایل پی جی پاور پلانٹس کے بارے میں بتایا گیا تھا اور یہ شیڈول سے کافی پیچھے ہیں اس تاخیر کے باعث نیشنل پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے ایل این جی کے پروجیکٹس کے لئے زیادہ ٹیرٹ چارجز دینے سے انکار کیا ہے جن کی ڈیڈ لائن گزر گئی ہے ان میں بلوکی پروجیکٹ اور حویلی بہادر شاہ اور پنجاب حکومت کے بھلکی پاور پروجیکٹس شامل ہیں ریگولیٹر نے تحریری طورپر کہہ دیا ہے
کہ وہ معاہدے کے تحت ہونے والی ڈیڈ لائن سے باہر ان تین پروجیکٹس کیل ئے اوپن سائیکل ٹیرف کی اجازت نہیںدے سکتی اور صرف مقرر تاریخ کے بعد کمبائن سائیکل ٹیرف دے گی صارفین کو کنٹریکٹرز اور عملدرآمد کرنے والی ایجنسیوں کی غلطیوں کی سزا نہیں دی جاسکتی ہے ۔