اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر ملکی سیاستدان جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ چودھری نثار کے حوالے سے میڈیا پر میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ۔ مجھے چودھری نثار کے جوابی بیان پر اس کا اندازہ ہوا اورحیرانی بھی ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار پر تنقید سے متعلق سوال پر جاوید ہاشمی نے کہا کہ میری پوری
گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ چوہدری نثار خود اداروں سے ٹکراؤ کی بات کرتے ہیں تا ہم میرا موقف مختلف ہے میں تو منتیں کرتا ہوں کہ خدا را ٹکراؤ سے بچا جائے اور ادارے اپنے آئینی دائرہ کار میں رہیں ، ہماری فوج کے پاس بندوق ہے ہم ان سے لڑ نہیں سکتے اور ہم ان سے کیوں لڑیں گے ہم تو فوج کے جوتوں پر قربان ہونے والے ہیں ۔انہوں نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کا احترام کرتا ہوں اگر مسلم لیگ ن ان کو پارٹی سے الگ بھی کر دے تو نقصان چوہدری نثار کا نہیں مسلم لیگ ن کا ہوگا اور میں سمجھتا ہوں کہ شہباز شریف کے صدر بننے کے بعد میاں صاحب اس معاملہ کو سنبھال لیں گے،شہباز شریف سے چوہدری نثار کے تعلقات اچھے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کی رائے اچھی ہوتی تھی اور انہوں نے کافی پارٹی کو فائدہ بھی پہنچایا ہےچوہدری نثار نے میری باتوں کا جواب دیا تو میں حیران ہو ا، یہ حقیقت ہے کہ چوہدری نثار نے خود کہا ہے کہ وہ مریم نواز کے ساتھ کام نہیں
کریں گے اور ن لیگ چھوڑ دوں گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ مریم نواز بری نہیں ہے بلکہ ہمارے بچے ہیں یہ باتیں ان کو پارٹی میں کرنی چاہیں لیڈر مریم بنے یا کوئی اور بنے مگر میں مشاورت کا قائل ہوں اور میں نے آج تک یہ نہیں کہا کہ فلاں لیڈر ہو گا میں کام نہیں کروں گا چوہدری نثار کو قائد حزب اختلاف جب بنایا گیا تو میں نے اسے بھی تسلیم کیا اور یہاں تک کہا کہ یہ اعلان بھی مجھے کرنے دیں تا کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ دونوں کے اختلاف ہیںانہوں نے کہا ہے کہ میری بھی خواہش تھی کہ میں قائدحزب اختلاف بنوں مگر میں چوہدری نثار کے نام پر متفق ہو گیا ۔ انہوں نے کہا ہے کہ چوہدری نثار کہتے ہیں کہ جس کے پیچھے پڑ جاؤں ان کا قبر تک پیچھا کرتا ہوں مگر پارٹی میں غصہ اتارنا چاہئے عوام میں یہ باتیں نہیں ہونی چاہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ پارٹی چوہدری نثار کو ٹکٹ نہیں دے گی پارٹی لیڈر ٹکٹ کیلئے اپلائی نہیں کرتے بلکہ پارٹیاں انکو خود ٹکٹ فراہم کرتی ہیں میں نے آج تک بھی ٹکٹ کا مطالبہ نہیں کیا مگرمجھے 12 دفعہ ٹکٹ دیا گیا انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ جب پارٹی پر مشکل وقت آتا ہے تو چوہدری نثار پارٹی کے ساتھ کھڑے نہیں ہوتے اور ماضی میں بھی انہوں نے مشکل وقت میں ساتھ نہیں دیا ۔ایک سوال پرانہوں نے کہا ہے کہ جب میں دوبارہ پارٹی میں آ رہا تھا تو میری نواز شریف سے ملاقات ہوئی تو میں نے ان سے پوچھا تھا کہ میاں صاحب مجھے کیوں نکالا ، میں نے ن لیگ نہیں چھوڑی مجھے نکالا گیا اور اس میں چوہدری نثار بھی شامل تھے انہوں نے کہا ہے کہ پارٹی میں آنے کے بعد کبھی وزیراعظم یا کوئی عہدہ دینے کا مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی میں شہباز شریف کی جگہ لینا چاہتا تھ