اسلام آباد(ویب ڈیسک)پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے ۔صوبہ سندھ میں متاثرہ مریض 3052ہیں ، صوبہ پنجاب میں متاثرہ افراد کی تعداد 4195ہو گئی ہے ، خیبر پختونخواہ میں 1276، بلوچستان میں465، آزادکشمیر میں متاثرین 51، گلگت میں 281افراد کرونا سے متاثرہوئے ہیں ۔ اسلام آباد میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 185ہو گئی ہے ملک بھر میں متاثرہ مریضوں کی تعداد9505ہو گئی جبکہ ہلاکتیں 197تک پہنچ گئیں ہیں۔ تاہم پاکستانیوں کیلئے خوشخبریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ پاکستان میں کرونا وارئس کے مریض تیزی کیساتھ صحت یاب ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔
صحت یاب افراد کی تعداد 2073ہو گئی ہے جو مکمل صحت یاب ہونے کے بعد گھروں کو چلے گئے ہیں ۔ دوسری جانب راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی سے مزید 9 افراد نے کورونا وائرس کو شکست دے دی،کورونا وائرس کو شکست دینے والوں میں 70سالہ بوڑھی خاتون بھی شامل ہے ،انور بی بی اڈیالہ روز راولپنڈی کی رہائشی ہیں،راولپنڈی میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کی کل تعداد 63 ہوگئی،راولپنڈی میں کورونا وائرس کا شکار افرادبکہ تعداد 225 ہے،گذشتہ 24گھٹنوں میں 10افراد کورونا وائرس پازیٹو کے باعث آر آئی ئو منتقل ہوئے۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی کابینہ نے 4 وفاقی وزرا کی مخالفت کے باوجود کورونا کے علاج میں استعمال ہونے والی ملیریا کی دوا کلوروکوئین کو برآمد کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کورونا کی صورتحال کے حوالے سے غور کیا گیا۔اجلاس میں وفاقی کابینہ کو کلوروکوئین کے اسٹاک، استعمال اور برآمد کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی۔ذرائع کے مطابق اس دوران 4 وزراءنے کلوروکوئین کو برآمد کرنے کی مخالفت بھی کی تاہم وفاقی کابینہ نے ملیریا کی دوا کو برآمد کرنے کی منظوری دے دی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیریا کی دوا برآمد کرنے کی مخالفت کرنے والے وزرامیں اسد عمر، شیخ رشید، شفقت محمود اور شیریں مزاری شامل ہیں۔ چاروں وزراکا موقف تھا کہ وافر مقدار ہونے کے باوجود ملیریا کی دوا کم پڑ سکتی ہے تاہم وزارت قومی صحت کا مو¿قف تھا کہ یہ دوا خام مال کی صورت میں ضرورت سے زیادہ موجود ہے۔