Thursday February 13, 2025

پاکستانی وزیر خارجہ کس جگہ پہنچنے والے ہیں؟؟؟طالبان نے کیا اعلان کر ڈالا؟؟؟چونکا دینے والی خبر آگئی

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں افغانستان پر ہونے والی امن کانفرنس میں پاکستان کے وفد کی قیادت کرینگے جس میں امریکہ سمیت خطے کے ممالک کے وفود شرکت کرینگے ۔26اور 27مارچ کو ہونے والی دو روزہ کانفرنس سے پہلے تیاریوں کیلئے اعلیٰ حکام اجلاس میں پاکستانی عہدیدار کے

ایک وفد نے شرکت کی تھی جس میں وزارت خارجہ میں افغان ڈیسک کے ڈائریکٹر جنرل منصور خان بھی شامل تھے ۔وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے ”این این آئی ”کوبتایا کہ افغانستان میں امن مذاکرات دہشتگردی اور منشیات کے خلاف تعاون کانفرنس کا بنیادی ایجنڈا ہے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی کوشش ہوگی کہ کانفرنس کو امن کوششوں کیلئے استعمال کیا جائے ۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کانفرنس میں ایک دوسرے سے تعاون اور الزامات سے دور رہنے پر زور دے گا ۔ازبکستان میں ہونے والی کانفرنس کا مقصد امریکہ اور روس کو خوش کر نا ہے کیونکہ دونوں ممالک اس وقت افغانستان کے مسئلے پر اختلافات کا شکار ہیں ۔امریکہ اور افغانستان کا خیال ہے کہ تاشقند کانفرنس کابل پراسسز کا تسلسل ہے جبکہ روس اس کانفرنس کو افغانستان میں اپنے اثرات کیلئے استعمال کر نا چاہتا ہے ۔طالبان کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے اور طالبان کا کہنا ہے کہ ان کی شمولیت کے بغیر کوئی کانفرنس نتائج نہیں دے سکتی ۔ازبک وزارت خارجہ کے مطابق کانفرنس کے شرکاء افغان حکومت اورطالبان کے درمیان براہ راست اور غیر مشروط مذاکرات پر زور دینگے ۔ازبکستان کی وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا کہ کانفرنس سے

افغان صدر اشرف غنی کلیدی خطاب کرینگے ۔ایک بیان کے مطابق ازبکستان کے صدر شوکت مرزی یوف کی نئی پالیسیوں کے تحت افغانستان میں امن کے قیام کیلئے بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جارہی ہے ۔اس کانفرنس کے علاوہ اس وقت افغانستان کے مسئلے کے پر امن حل کیلئے روس کی جانب سے شروع کی گئی ماسکو فارمیٹ کابل پراسسز ہاٹ آف ایشیا افغانستان پربین الاقوامی رابطہ گروپ شنگھائی تعاون تنظیم میں رابطہ گروپ افغانستان پر علاقائی اقتصادی تعاون کانفرنس پر کام کررہی ہیں ۔تاشقند کانفرنس 28فروری کو کابل پراسسز کے دوسرے اجلاس کے بعد منعقد ہو رہی ہے ۔کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری افغانستان کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے یورپی یونین کے خارجہ امور کیلئے نمائندے کے علاوہ چین روس امریکہ برطانیہ فرانس جرمنی اٹلی ترکی انڈیا ایران پاکستان قازقستان کرغزستان تاجکستان ترکمانستان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں ۔ازبک وزارت خارجہ کے مطابق کانفرنس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیان میں مسلح گروپوں کو سیاسی دھارے میں شامل ہونے پر زور دیا جائیگا ۔