Sunday May 19, 2024

اللہ تعالی کا عذاب نہ آئے تو کیا آئے۔۔۔۔ کروڑوں کما کر دینے والے کتنے ورکرز کو نشاط گروپ نے نوکریوں سے فارغ کر دیا؟ مزدوروں کی دہائی، دل دہلا دینے والی تفصیلات

اسلام آباد (ویب ڈیسک) نشاط گروپ نے اپنے 6 سو ورکرز کو بناء کسی نوٹس کے نوکری سے نکال دیا۔یہ بات ایک ٹوئٹر پیغام میں سامنے آئی، واضح رہے کہ نشاط گروپ کے مالک میاں منشاء کا شمار پاکستان کے امیر ترین اشخاص میں ہوتا ہے۔ ان کا کہناہے کہ ان کے پاس اپنے ورکروں کے لئے ایک ماہ سے زیادہ کے پیسے نہیں ہیں۔ نشاط گروپ میں کام کرنے والے ایک ورکر نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایاکہ صبح سارے ورکر ڈیوٹی پر آئے ہیں، شام کو جاتے ہوئے جب تھم سکین کیا تو وہ سکین نہیں ہوا۔ ٹائم آفیسراور ایچ آر والوں سے پوچھا کہ کیا ہوا سکین نہیں ہو رہا تو انہوں نے سسٹم میں چیک کرکے بتایا کہ آپ لوگوں کا ریزائن ہو چکا ہے۔

انہوں نے خود ہی سے ریزائن کر دیا، کسی کو بتایا بھی نہیں ہے، نہ ڈیپارٹمنٹ میں کسی سینئر کو پتہ ہے سب کو ریزائن کروا دیا، اس ورکر نے بتایا کہ میں نے جب پوچھا کہ یہ آپ کیوں کر رہے ہیں اور آپ اس کے بدلے کیا دیں گے ہمیں تو انہوں نے جواب دیا کہ آپ لوگوں کو کچھ نہیں ملنا چاہے آپ جا کر لیبر کورٹ میں درخواست دے دو۔ کچھ بھی نہیں ہو سکا، اس ورکر نے بتایا کہ میرے ہوتے ہوئے سات سو سے ساڑھے 8 سو ورکر کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ ان میں مشین آپریٹر، ہیلپر سمیت کنفرم اور غیر کنفرم ملازمین کو انہوں نے نکال دیا ہے۔ ہم ان کو کروڑوں روپے ماہانہ کما کر دیتے ہیں یہ ایک مہینہ ہم کو تنخواہ نہیں دے سکتے، اس ورکر نے کہاکہ نہ یہ دے سکتے ہیں اور نہ یہ دیں گے، یہ صرف اپنا بنا رہے ہیں مالک کے علاوہ اوپر جو سینئر بیٹھے ہوئے ہیں ان کو کیا خبر کہ کیا ہو رہا ہے کیا نہیں ہو رہا وہ تو لاکھوں روپے تنخواہ لے رہے ہیں۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 اپریل 2020) پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 90 کیس سامنے آگئے، ترجمان محکمہ صحت پنجاب نے بتایا ہے کہ صوبے میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3391 ہو گئی ہے۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے کہا ہے کہ لاہور میں کورونا وائرس کے541 کنفرم مریض ہیں۔ خیال رہے کہ آج وفاقی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوروناپھیلنے کی مقامی ٹرانسمیشن60 فیصدہوگئی ہے،

گزشتہ24 گھنٹے میں 497 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے اور11 مریض انتقال کرگئے ہیں۔انہوں نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا کہ کراچی میں تمام اموات کورونا وائرس سے ہورہی ہیں، لیبارٹری ٹیسٹ کے بعد ہم کہہ سکتے ہیں کہ اموات کورونا ٹیسٹ ہورہی ہیں۔جن ہسپتال میں بھی اموات ہوں گی وہاں ٹیسٹ کیے جائیں گے۔اگر کوئی موت ہونے میں کورونا علامات شامل ہوں تو اس کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔سائنسی نقطہ نظر سے تحقیق کی جائے گی کہ تمام اموات کورونا سے ہی ہورہی ہیں۔ملک میں کورونا ٹیسٹ کی صلاحیت بڑھ رہی ہے۔ آج ہم نے 6264 ٹیسٹ سب سے زیادہ کیے ہیں۔ پاکستان میں 10لاکھ کے قریب کٹس موجود ہیں، اس ماہ کے آخر تک 20 ہزار ٹیسٹ کرنے کے قابل ہوں گے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ دنیا بھر میں کورونا مریضوں کی تعداد 22 لاکھ لوگوں میں پھیل چکی ہے، ایک لاکھ 47 ہزار اموات اور پانچ لاکھ 53 ہزار صحت یاب ہوچکے ہیں۔ اسی طرح پاکستان میں پچھلے 24 گھنٹے میں 6264 ٹیسٹ ہوئے، جن میں 497 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے، اس طرح پاکستان کل کیسز کی تعداد7025 ہوگئی ہے۔نئے کیسز میں سب سے زیادہ تعداد سندھ 340 رپورٹ ہوئے۔ پنجاب 59، خیبرپختونخواہ 58، بلوچستان 23، اسلام آباد 9، گلگت بلتستان 8، آزاد کشمیرمیں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

FOLLOW US