لاہور : وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ کلوروکوئن سے مریض تیزی سے صحتیاب ہو رہے ہیں، کلوروکوئن سے صحت یاب لوگوں کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے، میں امید رکھتی ہوں کہ اگلے ہفتے سے جتنے لوگ داخل ہوں گے اتنے صحت یاب ہوکر گھر بھی جا رہے ہوں گے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں ہائیڈروکسی کلوروکوئن کے تجربات اور ٹرائل ہورہے ہیں، لیکن ہم نے تو فوری ملیریا کی دوا کلوروکوئن مریضوں کو دینا شروع کردی تھی۔
جن کو تھوڑی سی بھی علامات تھیں ان کو بھی یہ دوائی دی گئی۔ ابھی ہم میڈیسن کے اثرات دیکھ رہے ہیں کہ کیا اس میڈیسن کے علاج پر کتنے تیز اثرات پڑ سکتے ہیں۔ کہ اگر کسی مریض کا مثبت ٹیسٹ آیا ہے تو اس کو دوائی دینے سے کتنی دیر میں طبیعت ٹھیک ہوسکتی ہے۔ اور مریض کتنے دنوں میں نیگٹو کی اسٹیج میں واپس آسکتا ہے۔ جس طرح مریضوں کی تعداد بڑھتی جائے گی اسی طرح تجربات کا بھی پتا چلتا جائے۔ ابھی تک جن مریضوں کو کلوروکوئن دی جا رہی ہے وہ صحت یاب ہورہے ہیں۔ ہمارے صحت یاب لوگوں کی تعداد بتدریج بڑھ رہی ہے۔ میں امید رکھتی ہوں کہ اگلے ہفتے جتنے لوگ داخل ہوں گے اتنے صحت یاب ہوکر گھر بھی جا رہے ہوں گے۔خدا کرے جس طرح ابھی شرح اموات ہے اسی طرح آئندہ بھی رہے تو حالات کنٹرول میں ہوں گے۔ وزیرصحت پنجاب نے بتایا کہ ڈاکٹر شمسی والا پلازما کا طریقہ بھی آزما رہے ہیں، یہ اس وقت ممکن ہے جب مریض کا ٹیسٹ نیگٹو آجائے، پھر اس مریض کا جس کا پلازما لینا ہے اس کا مزید دوہفتوں میں دو بار ٹیسٹ کیا جائے۔
تاکہ وہ نیگٹو آجائے، پھر اس کی صحت ٹھیک ہوجائے۔ اب جن کے پلازما لیں گے ان کے بلڈ گروپ بھی پتا کریں گے۔ کیونکہ پلازما بھی بلڈ گروپ کے حساب سے لگایا جائے گا، یہ پلازمے والا طریقہ ایسے مریض جو بہت تشویشناک ہیں ان کیلئے بہت فائدہ مند ہوگا۔