اسلام آباد( نیوز ڈیسک) سینئر صحافی و اینکر پرسن مہر بخاری ، کی لیگی رہنماء و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی نوک جھونک، مہر بخاری نے جب یہ سوال کیا گیا کہ آپ کے دور میں بھی تو مہناگئی ہوئی، چیزوں پر سبسڈی دی گئی تو سابق وزیر اعظم بُرا مان گئے اور سینئر اینکر پرسن سے نوک جھونک شروع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں آج شاہد خاقان عباسی بنے مہنا وہ بھی مہر بخاری کے پروگرام میں ، اینکر مہر بخاری نے شاہد خاقان عباسی کو انکے دور کی خبریں پڑھ کر سنائیں جو شوگر مافیا کے انکے دور میں پیسے بنانے کی تھیں اور چینی کی قیمت 78 روپے تک پہنچ گئی تھی۔
مرغی 300 روپے تک پہنچی، چینی 130 روپے کلو تک پہنچ گئی۔ 2017 میں چینی کی قیمتیں مزید بڑھیں اور شوگر مالکان اربوں روپے کماگئے۔مہربخاری کا کہنا تھا کہ آپ جب وزیرپٹرولیم تھے تب پٹرول کا بحران پیدا ہوا تھا، آپ نے وعدہ کیا تھا کہ اس پر انکوائری ہوگی لیکن کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔۔ آپ کے دور میں ڈالر بڑھتا رہا، کم ہوتا رہا،اسحاق ڈار سٹیٹ بنک پر الزامات لگاتے رہے۔شاہد خاقان نے ان خبروں پر کہا کہ یہ ایشوز نہیں ہیں، یہ اخباری خبریں ہیں۔ یہ ایشو تھے ہی نہیں۔مہربخاری نے پوچھا کہ کیا یہ من گھڑت خبریں ہیں؟ یعنی آپ کے دور میں چینی، مرغی، انڈا مہنگا ہونا من گھڑت خبریں تھیں؟جس پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ اخباری خبریں ہیں، یہ مارکیٹ کی کنڈیشن تھی، چینی کی قیمتیں اوپر نیچے ہوتی رہتی ہیں۔جس پر مہربخاری نے کہا کہ اگر آپ کریں تو یہ مارکیٹ کنڈیشن ہیں، تحریک انصاف کرے تو چوری ہے۔واضح رہے کہ ن لیگ کے دور میں 2015 میں پٹرول کی شدید قلت پیدا ہوگئی تھی جب شاہد خاقان عباسی وزیر پٹرولیم تھے اور لوگ لائنوں میں لگ کر ، گھر سے خالی بوتلیں لالاکر پٹرول لینے پر مجبور تھے۔ ن لیگ کے دور میں چینی کے بھی کئی بحران سامنے آئے۔ اسحاق ڈار پر ڈالر کی قیمت کو مصنوعی طور پر کنٹرول کرنے کا الزام ہے اور تحریک انصاف کا الزام ہے کہ اسحاق ڈار نے ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے کیلئے اربوں روپے مارکیٹ میں پھینک دئیے تھے۔









