Tuesday November 25, 2025

یہ تو ہونا ہی تھا۔۔! طورخم بارڈرپر افغان شہری رکاوٹیں توڑ کر اپنے ملک فرار۔۔۔حکومت اور انتظامیہ پر انگلیاں اٹھنے لگیں

پشاور(ویب ڈیسک) خیبر پختون خوا کے ضلع خیبر کے قریب طورخم بارڈر پر افغان شہری تمام رکاوٹوں کو توڑ کر اپنے ملک افغانستان فرار ہو گئے۔ افغان شہریوں کی اس بھگدڑ سے سرحد پار افغانستان میں قائم قرنطینہ مرکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔طورخم بارڈر یک طرفہ طور پر کھول دیا گیا سیکیورٹی ذرائع کے مطابق خیبر کے قریب واقع طورخم سرحد پر جمع ہونے والے افغان شہری تمام رکاوٹوں کو توڑ کر افغانستان فرار ہوئے ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ طورخم بارڈر پر اندراج کیے بغیر افغان شہری اپنے ملک چلے گئے۔بھگدڑ سے سرحد پار افغانستان میں قائم قرنطینہ مرکز کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

وفاقی حکومت نے گزشتہ روز طورخم سرحد کو جزوی طور پر بحال کیا تھا، حکومتی پالیسی کے مطابق یومیہ ایک ہزار افغان شہریوں کو سرحد پار کرنے کی اجازت تھی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق افغان طالبان نے معاہدے کی شرائط پر عمل درآمد نہ ہونے پر افغان حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد آنے والے دنوں میں افغانستان میں شدید خونریزی کا خدشہ ہے. طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ افغان حکومت قیدیوں کی رہائی میں حیلے بہانے کر رہی ہے اور قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کی ذمہ دار صدر اشرف غنی کی انتظامیہ ہے سہیل شاہین نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی سے پہلے طالبان نے قیدیوں کی شناخت اور تصدیق کے لیے ایک تیکنیکی ٹیم کابل بھیجی تھی لیکن وہ ٹیم اب ان بے نتیجہ مذاکرات میں شریک نہیں ہو گی جو متعلقہ فریقین کے درمیان کل سے شروع ہونے جا رہے ہیں. خیال رہے کہ امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان فروری میں ہونے والے امن معاہدے میں طے پایا تھا کہ طالبان کے قیدیوں کی رہائی 10 مارچ تک شروع ہو جائے گی لیکن افغانستان میں جاری سیاسی چپقلش کے باعث یہ معاملہ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے. دونوں فریقین کے درمیان اختلافات دور کرنے کے لیے طالبان کی ایک ٹیم کابل میں افغان حکام سے گزشتہ کئی روز سے مذاکرات کر رہی تھی