اسلام آباد( نیوز ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کل کہا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے عوام سےیہ کہہ کرمعافی مانگی کہ سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کردیا،وزیراعظم عمران خان کے بیان پر عمران خان مخالف صحافی میدان میں آگئے اور نریندرمودی کے لاک ڈاؤن کا دفاع کرنا شروع کردیا۔ تفصیلات کے مطابق اپنے شو میں شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے عوام سےیہ کہہ کرمعافی مانگی کہ سوچے سمجھے بغیر لاک ڈاؤن کردیا۔ اس پر شاہ زیب خانزادہ وزیراعظم عمران خان کو جھٹلانے اور نریندرمودی کی صفائیاں دینے لگ گئے۔ اپنے شو میں شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ نریندرمودی نے کہا تھا کہ عوام سے پریشانی کی معافی مانگتا ہوں مگر ایک ارب30 کروڑ عوام کی کرونا سے لڑائی کیلئے لاک ڈاؤن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ۔
شاہ زیب خانزادہ کا نریندرمودی کا دفاع کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے بھارت میں لاک ڈاؤن مزید سخت کردیا اور ریاستوں کو بھی کہا کہ لاک ڈاؤن مزید سخت کردیں۔ صدیق جان نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ شکریہ شاہ زیب خانزادہ صاحب، آپ نےپاکستانی قوم کوسمجھایاکہ مودی ٹھیک ہیں،سچے ہیں اورہمارےوزیراعظم عمران خان جھوٹےہیں. انہوں نےعظیم رہبر،رہنما مودی صاحب پرغلط الزام لگایاہے. اب یہ مطالبہ بھی ہوناچاہیےکہ میر شکیل الرحمن کی رہائی کےساتھ ساتھ عمران خان کومودی سےمعافی بھی مانگنی چاہیے فراز خان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بات کو گھما کر صرف جیو نیوز کے وطن دشمن ہی مودی کو سچا ثابت کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں, یہ ہی غداری اور پاکستان دشمنی اس چینل کے مالکان میں بھی بھری ہے ظاہر ہے وہی اثر چینل پر بھی نظر آنا ہی ہے. لعنت قبول کرو شاہ زیب خانزادہ
عباس ملک کا کہنا تھا کہ شاہزیب خانزادہ نے مودی کی معافی والا بھنڈ بھی کھول کر رکھ دیا۔ ساجد نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان کا نوکر شاہ زیب خانزادہ یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ مودی بالکل درست ہے البتہ ہمارا وزیراعظم بات کو غلط پیش کررہا ہے . ایسا کس ملک میں ہوتا ہے؟ صرف اس لیئے کہ آپ کا مالک گرفتار ہے واضح رہے کہ بھارت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے بھارتی عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔بھارت میں لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد ملک میں پھنسے ہوئے دوسرے شہروں سے آئے بھارتیوں نے روزگار نہ ہونے کے سبب اپنے آبائی علاقوں کو واپس لوٹنا شروع کردیا ہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر رش لگ گیا۔ لوگ کھانے کیلئے دربدر پھررہے ہیں۔ ان حالات میں ایک شخص کا کہنا تھا کہ مرنے کے بجائے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پیدل ہی چل کر اپنے شہر پہنچا جائے۔ایک ڈرائیور نے کہا کہ میں نے گزشتہ تین چار دن سے صحیح سے کھانا نہیں کھایا، مجھے نہیں سمجھ آرہا کہ میں یہاں کھانے کے بغیر کیا کروں گا۔