لاہور( نیوز ڈیسک ) سینئر صحافی ہارون الرشید کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی تشکیل بدل رہی ہے، پارٹی میں سعد رفیق کا وزن بہت بڑھ گیا ہے، اور اس سے بھی زیادہ وزن پارٹی میں شاہد خاقان عباسی کا بڑھ چکا ہے یہ جو حماقتین جاری ہیں کہ شاہد خاقان عباسی پر نئے نئے مقدمے قائم کیے جا رہے ہیں، گرفتار کروایا جارہا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید کا کہنا تھا کہسعد رفیق نے بڑے محتاط الفاظ میں بہت کچھ کہہ دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی عمران خان کی جیب میں پڑی ہے، ایک پارٹی زرداری صھاب کی جیب میں پڑی ہے، ایک مولانا فضل الرحمان کی جیب میں ۔
ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ اگر آج نواز شریف پارٹی کے اندر الیکشن کروائیں تو وہ دوبارہ صدر منتخب ہوجائیں گے، اور اگر کہیں کہ میری جگہ مریم نواز کو ن لیگ کا صدر بناؤ تو ممکن ہے پارٹی کے لوگ مریم بی بی کو پارٹی کا صدر نامزد کر دیں ، اتنی بڑی بات جو اس نے کردی وہ کسی نے سنی ہی نہیں، انہوں نے کہا کہ اتنی بڑی پارٹی جو کہ سوا کروڑ ووٹ لیتی ہے جب آپ جیل جاتے ہیں تو دو لاکھ بندہ بھی سڑک پ نہیں نکلتا۔ اس کے بعد ورکر کی پارٹی میں کوئی حیثیت ہی نہیں آپ جس کو چاہے نامزد کر دیں تو پھر آوازیں تو اٹھیں گی ، پارٹی ایک بنیادی ادارہ ہے، یہاں بادشاہت تو نہیں آسکتی نہ کہ اب جس کا جو دل کرے وہ کرتا پھرے۔