اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبدالکبر چترالی نے کہاکہ کورونا کا مطلب ہے کہ اس کیلئے کچھ کرو نا، آپ اسی لئے بیٹھے ہیں جس پر اسپیکر نے کہاکہ آپ کوئی وظیفہ بتائیں۔مولانا عبدالکبر چترالی نے کہاکہ حدیث ہے کہ جہاں وبا پھیلے وہاں کے لوگ کہیں اور جائیں نہ وہاں کسی اور علاقے کے سفر کریں ۔ انہوںنے کہاکہ میرا بیٹا ووہان میں ہے اس لیے میں اپنے بیٹے کو یہاں لانے کا مطالبہ کیا ہے اور نہ ہی کسی ٹی وی شو میں مطالبہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا چترالی نے کورونا سے بچاؤ کی دعا بتاتے ہوئے اسے اللہ کا عذاب قرار دیدیا۔ انہوںنے کہاکہ سورہ فاتحہ پڑھی جائے یہ سورہ شفا بھی ہے۔ انہوںنے کہاکہ 1 ارب 60 کروڑ افراد عبادات کرنے والے ہیں جبکہ 6 ارب
لوگ اللہ کے باغی ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ووہان میں جو لوگ کتے اور حرام چیزوں کا گوشت کھاتے تھے جس کی وجہ سے یہ بیماری پھیلی ۔انہوںنے کہاکہ ہمارے ملک میں بھی کتوں اور گدھوں کا گوشت لوگوں کو کھلایا گیا جس کی اطلاعات آتی رہی ہیں۔آغا حسن بلوچ نے کہاکہ کرونا وائرس سے متعلق پورے ملک میں احتیاطی تدابیر کی جا رہی ہیں،بلوچستان کی صوبائی حکومت خود وائرس پھلا رہی ہے،زائرین کو بارڈر سے لا کر کوئٹہ میں رکھا جا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کوئٹہ شہر میں ہسپتالوں میں زائرین بھی رکھا جا رہا ہے،6 ہزار افراد کو کوئٹہ لایا جائے گا تو وائرس پورے ملک میں پھیلے گا۔ انہوںنے کہاکہ اگلے اجلاس میں ہم کوئٹہ سے جب اسلام آباد آئیں گے تو ہمارے ذریعہ وائرس قومی اسمبلی میں پہنچ جائے گا۔