اسلام آباد( نیوز ڈیسک) دو روز قبل نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو اس وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس وہ وہ پارک لین پر چہل قدمی کے لیے گھر سے نکلے ہی تھے، نامعلوم افراد موقع پر آئے انہوں نے ڈاکٹر عدنان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور چلتے بنے، بعد میں ڈاکٹر عدنان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ حملہ آوروں نے انکے سر پر لوے کے راڈ مارے ہیں، ڈاکٹر عدنان کی جانب سے پولیس کو رپورٹ بھی درج کروا دی گئی ہے، لیکن حیرت انگیز طور پر تشدد کے بعد ڈاکٹر عدنان باہر بھی نکلے، میڈیا ٹالک بھی کی، سوچنے کی بات یہ ہے کہ جس سر پر لوہے کے راڈ لگے ہوں کیا وہ سلامت رہ سکتا ہے؟ کوئی ٹانکا نہ سہی سر پر پٹی تو ہوتی، کوئی سوج، کوئی نیل کچھ بھی نہیں ۔
خیر یہ تو بات الگ رہی اب ڈاکٹر عدنان کی سوشل میڈیا پر ایک ایسی ویڈیو وائرل ہو ہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ڈاکٹر عدنان ایک بلڈنگ میں داخل ہورہے ہیں اور انکے ایک ہاتھ میں بیساکھی بھی ہے۔ لیکن چلتے ہوئے وہ بھول جاتے ہیں چوٹ کس ٹانگ پر لگی، وزن کس ٹانگ پر ڈالنا ہےاور سیڑھیاں چڑھتے ہوئے کس ٹانگ کو پہلے اُٹھانا ہے۔ اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ڈاکٹر عدنان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے، صارفین کا کہنا ہے کہ یہ کیسا حملہ ہے جس میں انکو کوئی چوٹ ہی نہیں لگی؟ ڈاکٹر عدنان کی وائرل ہونے والی ویڈیو آپ بھی دیکھیں :
چلتے ہوئے یہ بھول گیا کہ وزن کونسی ٹانگ پر ڈالنا ہے
نقل کیلیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے لیکن بے ایمانی اور فراڈ میں تو ان لوگوں نے پی ایچ ڈی کر رکھی ہے pic.twitter.com/FMO9qUPib9
— Junaid Saleem (@junaidsalim_) March 11, 2020
صارفین کا کہنا ہے کہ دعویٰ تو یہ کیا گیا تھا کہ ڈاکٹر عدنان کے سر پر لوہے کے راڈ مارے گئے۔ سینے اور ہا تھ پر چوٹیں آئیں۔۔ ڈاکٹر عدنان کے سر اور ہاتھ پر پٹی باندھی کہیں نظر نہیں آرہی۔ ڈاکٹر عدنان نے نوازشریف کے سامنے نمبر ٹانگنے کیلئے ڈرامہ کیا ہے۔شیخ حسن نے لکھا کہ شریف خاندان تو اداکار ہیں ہی یہ ان کے ڈاکٹر اس سے بڑے اداکار نکلے یار انہیں تو فلموں میں ہونا چاہیے سیاست میں وقت ضائع کر رہے۔