اسلام آباد (پی این آئی) حکومتی رکنِ قومی اسمبلی نور عالم خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے مہنگائی پر بولا تو نیب نے انہیں طلب کر لیا۔ نور عالم خان نے کہا ہے کہ انکی مہنگائی کے خلاف قومی اسمبلی میں تقریر کی وجہ سے قومی احتساب بیورو نے انہیں طلب کر کے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں تفتیش کی ہے۔ نور عالم خان نے کہا ہے کہ نیب خیبر پختونخوا نے انہیں 28 فروری کو طلب کیا اور ان سے آمدن کے ذرائع پوچھے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے نیب کو بتایا ہے کہ ڈپٹی کمشنر پشاور کے پاس ان کی جائیداد کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔ نور عالم خان نے مزید کہا کہ میرا خاندان کئی صدیوں کا حساب دینے کو تیار ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ نیب کا انکے خلاف کیس ان کی مہنگائی پر کی گئی تقریر کا ردعمل ہے۔واضح رہے کہ ور عالم خان این اے 27 پشاور ون سے رکن قومی اسمبلی ہیں۔انہوں نے گذشتہ سال 16 ستمبر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تنقید کی تھی۔ پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن قومی اسمبلی نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر خزانہ کو بلا کر پوچھیں یہ چیزیں مہنگی کیوں ہو رہی ہیں؟ نور عالم خان نے اپنی بات کا آغاز اسپیکر قومی اسمبلی کو مخاطب کرتے ہوئے کیا تھا اور کہا تھا کہ اسپیکر صاحب بیک بینچرزکو بھی موقع دیا کریں ہم فرنٹ بینچز کی باتیں سننے کیلیے نہیں آتے۔نور عالم خان نے کہا تھا کہ غریب کاشت کاروں کی بات کوئی نہیں کرتا ۔ غریب کےلیے روٹی مہنگی کردی گئی ، وہ کیسے گزارا کریں۔ وزیرخزانہ کو بلائیں ہم ان سے وضاحت لیں گے غریب پر ایسا ظلم کیوں کررہےہیں؟ کوئی ہم سے کہے کہ خاموش رہیں خدا کی قسم چپ نہیں رہیں گے بلکہ ایسی دس سیٹیں قربان کر دیں گے۔ کھاد200 روپے مہنگی ہوگئی۔ بجلی، گیس، روٹی کیوں مہنگی کردی گئی؟ یہاں چینی والے صنعتکاروں کیلیے آواز اٹھائی جاتی ہے،
غریب کیلیے کیوں نہیں؟ وزیر خزانہ کو بلائیں ان سے پوچھیں گے کہ آئی ایم ایف سے کیا معاہدہ ہوا ہے۔احتساب صحیح ہونا چاہیے دوتین کا کرنا ہے تو بند کر دیں۔ اس کے بعد یہ خبر بھی آئی تھی کہ وزیراعظم عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مبینہ طور پر نور عالم کو ڈانٹ پلائی تھی اور انہیں کہا تھا کہ انہیں کیا پیپلز پارٹی اور نواز دور میں مہنگائی کر ذکر کرنا یاد نہیں رہا تھا؟ اب نور عالم خان نے کہا ہے کہ انہوں نے مہنگائی پر بولا تو نیب نے انہیں طلب کر لیا۔