گوجرانوالہ (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل احمد ٹیپو کی پُر اسرار موت کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ رات ساڑھے 3 بجے کے قریب سہیل ٹیپو نے اپنی والدہ سے بات کی، سہیل ٹیپو کے برابر والے کمرے میں ان کے والد سو رہے تھے۔ انہوں نے اپنی والدہ سے کہاکہ چھت پر بکری ہے کسی آواز سے پریشان مت ہونا۔ والدہ سےگفتگو کے بعد
سہیل احمد ٹیپو اپنے کمرے میں چلے گئے۔ صبح ڈپٹی کمشنر آفس سے آپریٹر ان کو فون کرتا رہا، فون نہ اُٹھانے پر آپریٹر نے ڈپٹی کمشنر کی والدہ کو فون کیا، والدہ نے اپنے بیٹے سہیل ٹیپو کو موبائل پر کال کی اور کال ریسیو نہ کرنے پر جا کر ان کے کمرے کا دروازہ کھولا۔ دروازہ کھولنے پر انہوں نے سہیل ٹیپو کی پنکھے سے لٹکی ہوئی لاش دیکھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سہیل احمد کی لاش کو پوسٹمارٹم کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیاجائے گا۔ جبکہ ڈپٹی کمشنر ہاؤس کے تمام ملازمین کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور سہیل ٹیپو کی پُر اسرار موت سے متعلق مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔