لاہور : سینئر تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن سے سنٹرل ایشیاء سے گیس حاصل کی جاسکے گی، افغانستان میں امن سے روس سی پیک کا حصہ بن جائے گا، سنٹرل ایشیاء تک تجارت ہوگی، بھارت کی سازشیں دم توڑ جائیں گی، افغان امن سے پاکستان کو ہی نہیں پورے سنٹرل ایشیاء کو فائدہ ہوگا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا افغان طالبان معاہدے سے خطے میں معاشی ترقی کو فروغ ملے گا، افغانستان میں امن آنے سے پاکستان کو افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے میں آسانی ہوگی، کیونکہ پاکستان میں 23 لاکھ افغان مہاجرین قیام پذیر ہیں۔ان کی واپسی کی راہ میں افغانستان میں امن بڑی رکاوٹ ہے۔اسی طرح افغانستان میں امن ہوگا تو بھارت جو پاکستان کے خلاف افغانستان میں بیٹھ کر سازشیں کرتا ہے ، وہ ختم نہیں ہوں گی تو کم ازکم ان سازشوں میں کمی ضرورآئے گی۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن آئے گا تو پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے آسانی کے ساتھ سنٹرل ایشیاء سے گیس پائپ لائن بچھائی جاسکے گی۔ افغانستان کو گیس پائپ لائن کی تنصیب سے آمدن حاصک ہوگی۔سنٹرل ایشیاء کے راستے کھلنے سے تجارت کو فروغ ملے گا۔ اسی طرح روس سی پیک کا حصہ بننا چاہتا ہے لیکن افغانستان میں امن نہ ہونے کی وجہ بڑی رکاوٹ ہے، اب روس سی پیک کا حصہ بن جائے گا تو سنٹرل ایشیاء تک تجارت کو فروغ مل سکے گا۔
اسی طرح سی پیک کو بڑا فائدہ ہوگا جب سنٹرل ایشیاء کے ممالک سی پیک سے منسلک ہوجائیں گے۔ لہذا اس سے صرف پاکستان نہیں بلکہ افغان امن کا پورے خطے کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا افغان طالبان معاہدہ ابھی پہلا قدم ہے اب بین الافغان مذاکرات ہوں گے،جس سے افغانستان میں امن قائم کرنے کی راہ ہموار کی جائے گی۔