کوئٹہ: حکومت بلوچستان کے ترجمان میر لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ بلوچستان حکومت نے کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے تفتان بارڈر پر ایران جانے اور آنے والے زائرین اور شہریوں پر پابندی عائد کر دی گئی، ایران میں موجود پاکستانی زائرین مارچ میں واپس آئیں گے ایران سے بات کی جائے گی کہ زائرین کو ابھی ایران میں ہی روکا جائے کرونا وائرس پرقابو پانے تک کوئی بھی شخص یازائرین ایران نہیں جائے گا تفتان میں موجود لوگوں کو کھانے پینے کا بندوبست کیا جائے گا صوبے کے تمام انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر مسافروں کی اسکریننگ کی جارہی ہے
کسٹم اور بارڈر فورسز فوری طور پر شہریوں کی نقل وحمل روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے ایران سے ایک ماہ میں سات ہزار سے زائد زائرین واپس آئیں ہیں ان کا ڈیٹا موجود ہے وہ فوری طور پر اسکریننگ کرینگے کیونکہ یہ پوری ملک کا مسئلہ ہے ان خیالات کااظہارانہوں نے کرونا وائرس سے متعلق اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے کیا اس موقع پر پی ڈی ایم اے عمران زرکون بھی موجود تھے لیاقت شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان حکومت کرونا وائرس سے متعلق صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں تفتان بارڈر اور ان سے منسلک پوائنٹ پر 10ہزار سے زائد ماسک ا ور دیگر ضروری آلات فراہم کر دیئے گئے۔
گزشتہ روز ایران میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی اطلاعات ملیںوزیراعلی بلوچستان جام کمال کی ہدایت پر فوری طور ایران سے ملحقہ علاقوں مین اقدامات کئے گئے تمام علاقوں میں ہسپتالوں کو فعال کیا گیا ہے 5 ہزار کے قریب زائرین ایران میں موجود ہیں لیاقت شاہوانی نے کہا کہ ایران مین موجود ہمارے زائرین مارچ میں واپس آئینگے ایران سے بات کی جائے گی کہ زائرین کو ابھی ایران میں ہی رکھا جائے کرونا وائرس پر قابو پانے تک کوئی شخص ایران نہیں جائے گا انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ٹیم بجھوا دی گئی اور وفاقی حکومت کوکرونا وائرس سے متعلق صورتحال سے آگاہ کیا پاکستان سے جانے والے 89افراد کو واپس بھیج دیا گیا اور ایران میں صورتحال گھمبیر ہے
اور جب تک حالات کو کنٹرول نہیں کیا جاتا اس وقت تک کسی کو بھی آنے جانے کی اجازت نہیں ہے حکومت بلوچستان ایران حکومت سے رابطے میں ہے اورتمام صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا اگر ایران سے سیاح یا زائرین کرونا وائرس سے کلیئر ہوکر واپس وطن آئیں تو 14دن تک ان کو تفتان بارڈر پر ہی روکا جائے گا اور تمام حالات کا جائزہ لیکر اس کے بعد اجازت دی جائے گی انہوں نے کہا کہ ایران جانے والے زائرین جوکہ پنجاب،سندھ،خیبر پختونخوا سے آتے ہیں صوبائی حکومتوں کو مراسلہ جاری کر دیا گیا اور صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی کہ زائرین کو روک دیا جائے کیونکہ بلوچستان حکومت زائرین کوکسی بھی صورت ایران جانے کی اجازت نہیں دینگے انہوں نے کہا کہ ایک ماہ میں اب تک 7364افراد واپس آئیں ہیں ان کا ڈیٹا موجود ہے ان سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پراسکریننگ کریں کیونکہ یہ پوری ملک کا مسئلہ ہے انہوں نے کہا کہ اب تک ایران اور افغانستان بارڈر کو بند نہیں کیا گیا اس کافیصلہ وفاقی حکومت کرینگے اگر صورتحال گھمبیر ہوگیا تو بلوچستان حکومت وفاق سے گزارش کرینگے کہ ایران اور افغانستان سے متصل بارڈر کو فوری طور پر سیل کردیں۔