سینیٹ کے چیئر مین میر صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سینیٹ کے چیئرمین کے لئے منتخب ہونے کیلئے عمرکی حد تیس سال اور نیشنل اسمبلی کے رکن کے لئے25سال کا ہونا ضروری ہیں جب میری عمر 45سال ہوگی تو ضرور صدر کا الیکشن لڑونگا ۔ منگل کو سرگیشہ نوتیزئی ہاوس کے عشاہیہ اور اسفندیار یار محمد زئی کے ناشتہ میں شرکت کرنے
کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہجنھوں نے ہائی کورٹ میں میرے خلاف کیس کیا تھا وہ بھی خارج ہوچکا ہے ۔سنیٹر اور سینٹ چیئر مین بن سکتا ہوں تو قائم مقام صدر کیو نہیں بن سکتا ہوں نیشنل اسمبلی کا ممبر اسپیکر بن سکتا ہے ،جسکی عمر کی حد 25سال ہے ،اگر ملک میں صدر اور سینٹ چیئر مین دونوں نہیں ہونگے تو اسپیکر قائم مقام صدر بن جاتا ہے۔ اس میں کوئی ایسی بات نہیں ہے انکا کہنا تھا صوبائی مختاری کے بعد تمام اختیارات صوبوں کو منتقل ہوچکا ہے کوشش ہے قانون سازی اور مزید فنڈز کے حصول سے بلوچستان کی خدمت کریں ،انکا کہنا تھا، دالبندین میں گیس کا سروے ہوچکا گیس ،کیڈٹ کالج،آبنوشی، ودیگر بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیئے اقدامات کیا جائے گا زیر پوائنٹ کی بندش پر بھی ایرانی حکام سے بات چیت کرینگے اس موقع پر سردار عبد الرشید ریکی ،چیئر مین محمد یوسف نوتیزئی ،وزیر اعلیٰ کے کوارڈی نیٹر اعجاز سنجرانی ،سردار داود خان سنجرانی ،ودیگر قبائلی عمائدین موجود تھے سینٹ چیئر مین صادق سنجرانی نے گزشتہ روز سے دالبندین اور مضافاتی علاقوں میں مصروف ترین دن گزارہ اور اپنے آبائی گاوں نوکنڈی روانہ ہوگئے نوکنڈی میں سینٹ چیئر میں کا تاریخی استقبال کیا گیا ۔