کوئٹہ (ویب ڈیسک) کوئٹہ دھماکے کے بعد ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آگیا۔ ہزار کجی کے علاقے میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دی ۔ جس کے نتیجے میں جیل وارڈن عبدالرشید جاں بحق ہو گئے، مقتول کی لاش کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دوسری جانب سی ٹی ڈی تھانے میں کوئٹہ دھماکے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ کوئٹہ میں گذشتہ روز عدالت روڈ پر ہونے والے دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل، اقدام، قتل اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
گزشتہ روز ہونیوالے دھماکے میں 8 افراد شہید جبکہ 30 زخمی ہوئے تھے۔ کوئٹہ کے پرہجوم علاقے شارع اقبال پر خودکش دھماکے میں پولیس اور لیویز اہلکاروں سمیت 8 افراد جاں بحق جبکہ 20 زخمی ہوگئے۔ کوئٹہ کی اہم شاہراہ شارع اقبال پر پریس کلب کے قریب خودکش دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکاروں عبدالرسول ،محمدزمان اور لیویز اہلکار محمد حمید سمیت 8 افراد محمد نسیم ،منظور احمد، احمد اللہ، حضرت علی شہید جبکہ 20افراد زخمی ہوگئے۔ دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ متعدد گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہوگئیں۔ پولیس ،ایف سی اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا جبکہ جائے وقوع کو سیل کر کے شواہد اکھٹے کر نے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے جائے وقوع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ شارع اقبال پر دھماکا خود کش تھا،
پولیس اہلکاروں نے جب مبینہ حملہ آور کو روکا تو خود کش حملہ آور نے دھماکا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 8 سے 10 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ شہر کی سیکیوٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔ اسپتال ذرائع کے مطابق سول اسپتال میں ایک نامعلوم شخص کا سر اور جسم کے اعضاء بھی منتقل کیے گئے ہیں جو مبینہ طور پر خود کش حملہ آور کے ہو سکتے ہیں۔