لاہور( نیوز ڈیسک) ایس ایس پی مفخر عدیل کا اکیڈمی کے نام پر گھناؤنا کاروبار، لڑکیوں کو نشہ آور ادویات کی سپلائی اور رنگ رلیاں منانے کی ویڈیوز، معروف صحافی رانا عظیم نے اسٹوری کا ڈراپ سین کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں معروف خاتون اینکر پرسن مدیحہ الماس کے ساتھ گفتگو کرتےسینئر صحافی اور پی یو ایف جے کے صدر رانا عظیم کا کہنا تھا کہ پولیس کو پتہ ہے کہ ان کا ملزم اس وقت کہاں پہ ہے۔رانا عظیم نے مزید انکشاف کیا کہ لوگ سمجھ رہے تھے کہ ایک ہی گھر ہے جہاں پہ شہباز تتلا کا قتل کیا گیا ہے۔
جہاں محفلیں سجتی تھیں جہاں پہ سب کچھ ہوتا تھا۔ ایسا نہیں ہے ۔ چار سال پہلےویلنیشا کے علاقے سے ایک بڑی معروف ماڈل کی لاش ملتی ہے لاہور سے۔ اس ماڈل کا نام ہے امبر،رانا عظیم کا کہنا ہے کہ اس قتل کے موقع پر یہی ایس ایس پی موجود ہوتے ہیں۔یہی ایس ایس پی صاحب ہوتے ہیں جو لڑکی کے گھر والوں پر پریشر ڈالتے ہیں اور پھر صلح ہوجاتی ہے۔رانا عظیم نے مزید بتایا کہ ایک شخص ہیں علی خان جن کے ڈیرے پر محفلیں سجتی ہیں۔ یہ صاحب بہادر چار سال پہلے بھی ان محافل میں جایا کرتے تھے۔ان لوگوں نے ایسی میڈیسن اور کاسمیٹکس کا کاروبار بھی شروع کررکھا تھا جو باقاعدہ ان لڑکیوں کو دیتے تھے۔میڈیسن نشہ آور ہوتی تھیں۔مفخرعدیل کی اکیڈمی سے متعلق رانا عظیم نے انکشاف کیا کہ شہبازتتلا اور مفخر عدیل نے ایک اکیڈمی بنارکھی تھی جس میں سی ایس ایس کی تیاری کروائی جاتی تھی اور وہاں ایسے ایسے گھناونے کام ہوتے تھے کہ اداروں نے شواہد جمع کرکے اپنے پاس رکھ لئے کہ وہاں 21 لڑکیوں کیساتھ کیا گھناؤنا کھیل ہوتا تھا۔انکے ہاتھ ایسی ویڈیوز بھی لگ چکی ہیں۔شہبازتتلا کے قتل کا انکشاف کرتے ہوئے رانا عظیم نے کہا کہ گرفتار اسد بھٹی نے انکشاف کیا ہے کہ پہلے شہبازتتلہ کو نشہ آور ادویات کھلائی گئیں، بعد میں اسکے منہ پر تکیہ رکھ کر اسے مارا گیا اور پھر اسکی لاش کو کیمیکل کے ڈرم میں پھینک دیا گیا۔ پروگرام میں کیا گفتگو ہوئی؟ ویڈیو آپ بھی دیکھیئے: