Saturday November 30, 2024

پاکستان کے حساس اداروں کے سربراہان کی نواز شریف کے ساتھ لندن میں ملاقات ہونے کا دعویٰ

لاہور: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا ہے کہ جے یوآئی(ف) کا پیپلزپارٹی، ن لیگ سے فنڈنگ کا جھگڑا چل رہا ہے، وزیراعظم نے درست کہا مولانا فضل الرحمان کیخلاف غداری کا مقدمہ درج کیا جائے، مولانا نے حکومت کو گرانے کیلئے غیر مرئی قوتوں کا کندھا استعمال کیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے خود اعتراف کیا کہ حکومت کو گرانے کی سازش کی اور غیر مرئی قوتوں کا کندھا استعمال کیا، لہذا وزیر اعظم عمران خان کا کہنا کہ بغاوت کا مقدمہ ہونا چاہئے بالکل درست ردعمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ جے یوآئی ف کا پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ سے فنڈنگ کا جھگڑا ہے ورنہ سب ایک ہیں۔ واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیے۔ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کے ذریعے حکومت گرانے کی سازش کی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ حکومت اور فوج میں کوئی تناؤ نہیں۔ میرے کرپٹ نہ ہونے کی وجہ سے فوج ساتھ کھڑی ہے۔جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہیں ہوتا ہے، میں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں۔ کرپشن کرنے والوں کے ہی فوج سے اختلافات ہوتے ہیں۔ فوج کو دبانے کے لیے ان کے خلاف سازش کی جاتی رہی۔ وزیراعظم عمران خان کے بیان پر سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان کی طرح نہ وعدہ خلافی کرکے ڈی چوک آئے، نہ پارلیمنٹ پر حملہ کیا، نہ سپریم کورٹ پر گندے کپڑے لٹکائے ، نہ پی ٹی وی کے اندر گھسے، نہ سول نافرمانی کا اعلان کیا، نہ بجلی بل جلائے، نہ ایمپائر کے اشارے پر ناچے اور نہ سرکاری افسران کو دھمکیاں دیں۔

یوں مولانا کے خلاف آرٹیکل6 تو بنتا ہے۔ سلیم صافی نے کہا کہ مولانا کے چند روز کے پرامن دھرنے پر آرٹیکل 6 لگے گا تو عمران خان کے کئی ماہ کے پرتشدد دھرنے پر کیوں نہیں لگے گا؟ جس نے بھی عمران خان کو یہ مشورہ دیا ہے لگتا ہے وہ انہیں پھنسا کر کوئی انتقام لینا چاہتا ہے۔ کیا ہی اچھا ہوگا کہ دھرنوں کی بنیاد پر دونوں لیڈروں کے خلاف مقدمہ چلے۔

FOLLOW US