اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وزیر خزانہ نے تمام مسائل کی جڑ 30 ہزار ارب روپے کے قرض کو قرار دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جب حکومت میں آئے تو اخراجات آمدن سے زیادہ تھے۔ اخراجات کو کم کرنے کے لئے ٹیکس کو بڑھایا۔تمام مسائل کی جڑ پاکستان پر 30 ہزار ارب روپے کا قرض ہے۔ان کا کہنا تھا کہ7ماہ کے دوران سٹیٹ بنک سے کوئی قرض نہیں لیا۔اسی دوران 20 ارب ڈالر کے خسارے کو 12 ارب ڈالر پر لے آئے۔ کوئی ملک آئی ایم ایف کے پاس خوشی سے نہیں جاتا بلکے حالات مجبور کرتے ہیں۔2 سالوں میں 5 ہزار ارب روپے کا
قرض واپس کرنا ہے۔ حکومتی کارکردگی کے بارے میں آگاہی دیتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے بارے میں رپورٹ دی کہ تمام اہداف حاصل کر لئے ہیں۔موڈیز بھی ہماری رینکنگ میں اضافہ کر رہا ہے، غیر ملکی سرمایہ دار پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔ورلڈ بنک نے کہا کہ پاکستان کاروباری آسانیوں کے حوالے پہلے دس ملکوں میں شامل ہے۔ پاکستانی معاشی ٹیم کا حصہ رضا باقر پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان کو رضا باقر پر فخر ہونا چاہیے،و ہ آئی ایم ایف کی نوکری ٹھکرا کر پاکستان آئے، جن لوگوں کو آئی ایم ایف کے اندر گھسنے نہیں دیا جاتا وہ رضا باقر پر طنز کررہے ہیں۔رضا باقر پاکستان کے لئے کام کرنا چاہتے ہیں۔ ماضی کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے کہا کہ ماضی میں جان بوجھ کر ڈالر کو سستا رکھا گیا ، ماضی کے قرضوں کے باعث خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ عوام کو ریلیف دینے سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجلی پر سبسڈی دینے کے لئے100 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ 72 فیصد بجلی پر سبسڈی دے رہی ہے۔ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ فوج کا بجٹ بھی منجمد کیا گیا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مثبت کردار ادا کیا۔