اسلام آباد( نیوز ڈیسک) پاکستان کے نامور کالم نگار سلیم صافی ہر جگہ عمران حکومت اور انکی پالیسیوں پر تنقید کرتے دکھائی دیتے ہیں، لیکن انہوں نے حال ہی میں ایسی حرکت کر دی ہے کہ وہ پکڑے گئے ہیں اور انہیں پکڑنے والا کوئی اور نہیں بلکہ سابق ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گِل تھے۔ تفصیلات کے مطابق ہوا کچھ یوں کہ ایک شہری کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی، اس ویڈیو میں ایک غریب رکشہ ڈرائیور حالات سے تنگ آ کر اپنے رکشے کو آگ لگا رہا ہے ،
ایمان نور نامی ٹوئٹر صارف نے ویڈیو کے ساتھ پیغام بھی لکھا جو کہ کچھ یوں تھا’’کل بھی سی این جی بند تھی آج بھی سی این جی بند ہےمیرے چھوٹے چھوٹے بچےہیں کرائےکا مکان ہے کیا کمائیں کیا کھائیں اتنی مہنگائی ہے رکشےکو آگ لگائی اور خود کو بھی آگ لگا لوں گا ایسی زندگی سےموت اچھی ہےالله تعالیٰ ہمیں موت دے دے.رکشے والا رحیم یارخان دیکھ کر رونا آ گیا،نیا پاکستان‘‘۔ سلیم صافی نے بھی اس ٹویٹ کی تصدیق نہیں کی کہ یہ ویڈیو کس دور میں بنائی گئی ہے، انہوں نے بھی ایمان نور نامی صارف کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھ ڈالا کہ ’’گے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا۔۔۔‘‘۔ سلیم صافی کے اس پیغام پر ڈاکٹر شہباز گِل بھی میدان میں آگئے اور انہوں نے سینئر صحافی کو آڑھے ہاتھوں لے لیا، سلیم صافی کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے شہباز گل نے لکھا کہ ’’جناب صافی صاحب آپ خود ہی غور فرمائیں اور وجہ تلاش کریں جو آپکو مجبور کرتی ہے اکتوبر 2018 کی کراچی کی افسوسناک خبر کو فروری 2020 رحیم یار خان کی خبر میں تبدیل کر دینے پر۔ اگر آپکو آپ کی اس وجہ کا پتہ چل جائے تو بتائیے گا ضرور۔ شکریہ‘‘۔