لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ سعیدہ وارثی نے یہودی اخبار کے خلاف دائر اپنا مقدمہ جیت لیا۔ یہودی اخبار نے ان پر داعش کی حمایت کے الزامات لگائے تھے جو بے بنیاد ثابت ہو گئے اور یوں یہودی اخبار کو ہرجانہ ادا کرنا پڑ گیا۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک یہودی اخبار نے سعیدہ وارثی کے خلاف بار بار آرٹیکلز چھاپے جن میں یہ تاثر دیا گیا کہ سعیدہ وارثی داعش کی حمایت کرتی ہیں اور داعش کا حصہ بننے والے برطانوی مسلمانوں کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی کی مخالفت کرتی ہیں۔ سعیدہ وارثی نے اس کے جواب میں موقف اختیار کیا کہ مسلمان ہر قسم کی انتہا پسندی کی مخالفت کرتے ہیں ۔ آرٹیکلز کی وجہ سے مجھے
تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور میری شہرت خراب ہوئی ۔ اس لئے اخبار مجھے 20ہزار پائونڈز جرمانہ اداکرے ۔ مقدمہ کا فیصلہ سعیدہ وارثی کے حق میں آیا ہے اور یہودی اخبار کو خاتون رکن پارلیمنٹ کو نہ صرف ہرجانہ کی رقم ادا کرنا پڑی بلکہ معذرت بھی کرنا پڑی۔ انھوںنے مقدمے سے جیتی رقم کو ایک فلاحی تنظیم کو دینے کا اعلان کیا ہے۔