لاہور: سینئر تجزیہ کار اور صحافی حامد میر نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے فارم ہاؤس پربھی شیلٹر ہوم بن سکتا ہے، پرویز مشرف کا گھر بھی ضبط شدہ جائیداد ہے، جو کہ چک شہزاد میں واقع ہے۔ انہوں نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں حکومت کی توجہ دلائی کہ اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں سابق صدر پرویز مشرف کا وسیع و عریض فارم ہاؤس بھی ضبط شدہ جائیداد ہے۔ یہاں پر بھی ایک عظیم الشان شیلٹر ہوم بن سکتا ہے۔ واضح رہے گزشتہ روز ضلعی حکومت لاہور نے مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے گلبرگ میں واقع رہائشگاہ ہجویری ہاؤس کو پناہ گاہ میں تبدیل کردیا ہے۔ اسحاق ڈار کی گلبرگ میں رہائشگاہ ہجویری ہاؤس 4 کنال 17مرلے پرواقع ہے۔ محکمہ سوشل ویلفیئر نے رہائشگاہ پر پناہ گاہ کا بورڈ آویزاں کردیا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر نے پناہ گاہ میں بیڈز ، میز کرسیاں اور ڈائننگ ٹیبل بھی لگوا دیے ہیں۔
اسلام آباد کے علاقے چک شہزاد میں پرویز مشرف کا وسیع و عریض فارم ہاؤس بھی ضبط شدہ جائیداد ہے یہاں پر بھی ایک عظیم الشان شیلٹر ہوم بن سکتا ہے https://t.co/NhXO8nOGIm
— Hamid Mir (@HamidMirPAK) February 8, 2020
بتایا گیا ہے کہ ضلعی حکومت نے 28 جنوری کو اسحاق ڈار کی رہائشگاہ کی نیلامی کرنا تھی لیکن عدالت نے اسحاق ڈار کی رہائش گاہ پر حکم امتناع جاری کردیا تھا۔ عدالتی حکم پر رہائشگاہ کی نیلامی روک دی گئی تھی۔ نیلامی کیلئے چار کنال سترہ مرلے کے رقبے پر مشتمل اسحاق ڈار کے بنگلہ کی بولی کی مالیت 18 کروڑ 50 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔ لیکن اس کے باوجود بولی میں شرکت کیلئے کوئی شہری وہاں نہ آیا۔ تاہم اب ضلعی حکومت نے محکمہ سوشل ویلفیئر کے ساتھ ملکرشام کو رہائشگاہ کو پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا اور اب وہاں پناہ گاہ کا باقاعدہ بورڈ آویزاں کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسحاق ڈار نے گھر کو پناہ گاہ بنانے کے حکومتی طرز عمل کیخلاف عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کیلئے قانونی مشاورت جاری ہے۔ ن لیگی رہنماؤں کا اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔ حکم امتناعی کی موجودگی میں رہائشگاہ کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔