کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)جناح ہسپتال کراچی سے گرفتار ہونے والی جعلی لیڈی ڈاکٹر سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ 2 سال سے سوشل میڈیا پر کلینک چلا رہی تھی۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزمہ کے ایک معروف گائناکالوجسٹ سمیت کئی سرکاری ڈاکٹرز سے روابط ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزمہ سے برآمد 3 میں سے 2 موبائل فونز کا فورنزک ٹیسٹ کیا جا چکا ہے
ایک موبائل فون خراب تھا۔موبائل فونز کے فورنزک ٹیسٹ کے مطابق خاتون 2016 سے ڈاکٹر علی سے رابطے میں تھیں جبکہ جناح اسپتال کی ایک گائنا کولوجسٹ سے بھی ان کا رابطہ تھا۔پولیس کے مطابق جعلساز خاتون ڈاکٹرز کو میسج کرکے بیماریاں بتاتی تھی جس پر ڈاکٹرز اسے نسخہ بتا دیتے تھے، جو ملزمہ مریضوں کو میسج کر دیتی تھی۔پولیس کے تفتیشی افسر کے مطابق جناح اسپتال کی ڈاکٹر ثمرین، اسٹاف افسر اور ایک سیکیورٹی اہلکار کو بیان ریکارڈ کرنے کیلئے نوٹس بھیجا گیا، تاہم وہ ویمن تھانے نہیں آئے۔واضح رہے کہ رواں ماہ 13 مارچ کو جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ سے ایک جعلی لیڈی ڈاکٹر کو گرفتار کیا گیا تھا جسے عدالت نے 26 مارچ تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ایس ایچ او ویمن پولیس انسپکٹر سیدہ غزالہ نے بتایا تھا کہ کورنگی کی رہائشی عائشہ میٹرک پاس ہے اور ایک سال سے گائنی وارڈ میں بطور ڈاکٹر کام کر رہی تھی، جس کے خلاف کارروائی جناح ہسپتال کے گائنی وارڈ نمبر ایک کی سیکیورٹی کی اطلاع پر کی گئی تھی۔انسپکٹر سیدہ غزالہ نے بتایا تھا کہ جعلساز خاتون پر وارڈ سے نوزائیدہ بچے اغوا کرنے والے گروہ سے منسلک ہونے کا شبہ ہے جبکہ اس بات کا بھی شبہ ہے کہ وہ گائنی وارڈ میں غیرقانونی آپریشنز کرانے کی خواہش مند خواتین کو شکار بنایا کرتی تھیں۔