لاہور گزشتہ روز سابق وزیر اعظم نواز شریف پر جامعہ نعیمیہ میں ایک شخص نے جوتے سے حملہ کیا تھا۔بعد ازاں جوتا مارنے والے شخص کو گرفتار کر کے جل منتقل کر دیا گیا تھا ۔اس دوران وہاں معروف صحافی سہیل وڑائچ بھی موجود تھے۔سہیل ورائچ کا نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جیسے ہی سابق وزیر اعظم نواز شریف ڈائس پر
تقریر کرنے کے لئے آئے تو اچانک اسٹیج کے دائیں طرف سے اور بائیں طرف سے دو نوجوان بھاگتے ہوئے آئے اور انہوں نے نواز شریف پر جوتے پھینکے ۔ نواز شریف کو ایک جوتا لگا۔اور جیسے ہی انہوں نے نواز شریف پر جوتے پھینکے تو ان کو پکڑ لیا گیا جس کے بعد وہاں پر دونوں نوجوانوں کی جانب سے لبیک یا رسول ﷺ کے نعرے بھی لگائے گئے۔اس کے بعد جامعہ نعیمیہ میں موجود کچھ اور طلباء نے بھی لبیک یا رسول ﷺ کے نعرے لگانا شروع کر دئیے ۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں طالب علم تحریک لبیک یا رسول ﷺ کے متاثرین تھے ۔اور وہ خادم رضوی کے نظریات کے حق میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتے تھے۔