اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان کے دورے پر آئے افغان طالبان کے وفد نے وزیراعظم عمران خان سے اہم ملاقات کی جس میں امریکا کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دفتر خارجہ میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستانی حکام اور طالبان نے افغان امن کی بحالی پر اتفاق کیا۔ذرائع کے مطابق ملا عبدالغنی کی سربراہی میں 11 رکنی طالبان وفد نے وزیراعظم سے ملاقات۔ کی ملاقات میں خطے میں قیام امن اور افغان امن عمل سے متعلق مشاورت کی گئی۔وزیراعظم عمران خان سے افغان طالبان کے وفد کی ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی شرکت کی۔ اس اہم ملاقات میں افغان امن عمل کی بحالی پر
تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سے قبل دفتر خارجہ میں پاکستانی حکام اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ پاکستانی وفد کی نمائندگی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی جبکہ طالبان وفد کی قیادت ملا عبدالغنی برادر نے کی۔دفتر خارجہ میں ہونے والی یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی جس میں معطل افغان امن مذاکرات کی بحالی سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔پاکستانی حکام اور طالبان نے افغان امن کی بحالی پر اتفاق کیا اور طالبان نے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن زلمے خلیل زاد سے پاکستان میں ملاقات پر بھی رضامندی ظاہر کی۔دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں تصدیق کی ہے کہ طالبان وفد نے مذاکرات بحالی پر اتفاق کر لیا ہے، یہ معاملہ حساس ہے، زیادہ بات نہیں کر نا چاہتے۔ پاکستان، امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج کے لیے پُرامید ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ بہترماحول میں مذاکرات کے لئے تشدد کے سلسلے کو بند ہونا چاہئے، بہتر ماحول میں افغان امن عمل کی جلد بحالی ممکن ہوسکے گی۔اس موقع پر وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں دوطرفہ تعلقات،ثقافتی ،تاریخی بنیاد پرہیں، افغانستان میں عدم استحکام کاخمیازہ یکساں طورپربھگت رہے ہیں، پاکستان سمجھتا ہے جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے ، افغان امن کے لیے مذاکرات ہی مثبت اورواحد راستہ ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دنیا افغانستان سے متعلق ہمارے مؤقف کی تائید کررہی ہے، پاکستان 40 سال سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے، ہماری خواہش ہے دیرپا اور پائیدار امن و استحکام کی راہ ہموار ہو سکے ، پاکستان افغان امن عمل کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرتا رہے گا۔ افغان طالبان وفد کی امن عمل میں پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔