اسلام آباد( آن لائن)چئیرمین سینیٹ کے عہدہ کا حصول مسلم لیگ ن کے لئے مشکل بن گیا ہے کیونکہ تحریک انصاف نے یہ منصب مسلم لیگ ن کے پاس جانے سے روکنے کے لئے پیپلز پارٹی کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا ہے اور شاہ محمود قریشی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بیک ڈور رابطے بڑھا دئیے ہیں جبکہ ن لیگ نے اپنے اتحادیوں سے مشاورت شروع
کر دی ہے اور ن لیگ چیئرمین سینیٹ کا منصب اپوزیشن کے پاس جانے سے روکنے کے لئےیہ عہدہ اتحادیوں کو دینے کے حوالے سے بڑا فیصلہ بھی کر سکتی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے دعوی کیا ہے کہ اسے 45کے قریب اراکین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے اور وہ تحریک انصاف کو بھی اپنے ساتھ ملانے میں کامیاب ہوجائیں گے جبکہ ن لیگ کے پاس اس وقت حمایتی اراکین کی تعداد انچاس ہے جس میں ایم کیو ایم شامل نہیں ہے ازاد اراکین کو دونوں اپنی اپنی طرف کھینچ رہے ہیں جبکہ فاٹا کے ازاد اراکین نے کسی بھی جماعت کی حمایت کے لئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ مانگ لیا ہے اس ساری صورت حال میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف آج بدھ سے اسلام آباد میں ڈیرے بھی ڈال رہے ہیں اور انہوں نے پارٹی اجلاس بھی بلا لیا ہے جبکہ ن لیگ کے قائم مقام صدر شہباز شریف اس ساری صورت حال میں ابھی تک خاموش ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف دو دن اسلام آباد میں قیام کریں گے۔ بدھ اور جمعرات کو نواز شریف اور مریم نواز احتساب عدالت میں پیش ہونگے جبکہ نواز شریف نے پارٹی راہنماوں کا اہم اجلاس بھی بلا لیا ہے اور نواز شریف اتحادی جماعتوں
کے راہنماوں سے بھی ملیں گے۔ نواز شریف دونوں دن سینیٹ کے چئیرمین کے حوالے سے مشاورت جاری رکھیں گے اور اپنے امیدوار کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرینگے جبکہ اپوزیشن جماعتوں کے اکھٹا ہونے کی صورت میں ن لیگ کے لیے یہ منصب حاصل کرنا مشکل ہوجائے گا ۔