Wednesday September 10, 2025

پاکستان اور بھارت کے مابین ستمبر یا اکتوبر میں جنگ شروع ہو سکتی ہے

نئی دہلی (نیوزڈیسک) : مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے ہی پاکستان اور بھارت کے مابین تعلقات کشیدہ ہو گئے اور جنگ کا خطرہ منڈلانے لگا لیکن پاکستان نے جنگ کی مخالفت کی اور بھارت کو بارہا مذاکرات کے ذریعے معاملات حل کرنے کی پیشکش کی جسے بھارت نے ٹھُکرا دیا ، یہی نہیں بلکہ بھارت نے امریکی صدر کی

مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو بھی قبول نہیں کیا اور اسے پاکستان اور بھارت کا آپسی معاملہ قرار دے دیا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین ممکنہ جنگ سے متعلق بھارتی میڈیا نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی جس نے پورے بھارت میں کھلبلی مچا دی ۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ پاکستان کی بھارت کے ساتھ ستمبر یا اکتوبر میں جنگ شروع ہو سکتی ہے اور اس کے لیے پاکستان نے تیاری بھی شروع کر دی ہے۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ اس ضمن میں پاکستان نے بڑی تعداد میں اسلحہ لائن آف کنٹرول کے قریب آزاد کشمیر میں منتقل کرنا بھی شروع کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی اس رپورٹ کے بعد بھارت کی فوجی قیادت نے بھی سر جوڑ لیے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ہی ایٹمی طاقتیں ہیں ایسے میں مسئلہ کشمیر پر کشیدگی بڑھانے کی حوصلہ شکنی کرتے ہوئے عالمی طاقتوں اور تنظیموں نے بھی بھارت کو معاملہ مذاکرات او بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا مشورہ دیا لیکن بھارت اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آیا۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے ہی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے جو چوتھے ہفتے میں داخل

ہو گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے افراد اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ ذرائع ابلاغ بند ہیں جس کی وجہ سے وادی کے لوگوں کا کسی سے رابطہ نہیں ہو رہا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کی وجہ سے غذا اور ادویات کی قلت بھی ہو گئی ہے جس سے کشمیریوں کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن بھارت کے کان پر کوئی جوں نہیں رینگ رہی۔