معروف صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ اصولی طور پر عمران خان کو چاہئے کہ چوہدری سرور کو سینیٹر بننے پر مبارکباد دینے سے بھی گریز کریں ۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی حامد میر کا اپنے ایک کالم ’’عمران خان کا غصہ ‘‘ میں کہنا ہے کہ عمران خان نے سینیٹ کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا ہے کیونکہ ان انتخابات میں تحریک
انصاف کو ان کی توقعات سے دو نشستیں کم ملی ہیں۔ لیکن یہ کام تو خود تحریک انصاف نے بھی کیا۔ پنجاب سے تحریک انصاف کے کامیاب ہونے والے امیدوار چوہدری سرور کے پاس صوبائی اسمبلی میں صرف 30ووٹ تھے لیکن انہیں 44ووٹ ملے اور مسلم لیگ ن نے ان پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا ہے۔ کیا چوہدری سرور کو 14اضافی ووٹ مفت میں مل گئے ہیں؟ اصولی طور پر تو عمران خان کو چاہئے کہ چوہدری سرور کو سینیٹر بننے پر مبارکباد دینے سے بھی گریز کریں۔لیکن شاید اُن کے خیال میں ہارس ٹریڈنگ خیبر پختونخوا میں ایک برائی ہے۔ پنجاب میں برائی نہیں ہے۔حامد میر نے مزید لکھا کہ سینیٹ کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے پنجاب میں مسلم لیگ ن کے ووٹ خریدے اور مسلم لیگ ن نے خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے ووٹوں پر ہاتھ صاف کئے۔