Monday February 17, 2025

طیب اردگان کی فوج بپھر گئی،،،، پڑوسی ملک پر زرودرار حملہ ، دشمن کی لاشوں کے پرخچے اڑا دیے، کتنے فیصد علاقے پر قبضہ ؟؟بڑی خبر

دمشق(مانیٹرنگ ڈیسک) ترکی نے شام کی حکومت اور ایران کے گٹھ جوڑ کے نتیجے میں زور پکڑنے والے کرد جنگجوئوں کو کچلنے کی مہم تیز کر دی ہے ۔ ترک فوج کی جانب سے شام کے سرحدی علاقے پر اپنے دشمن جنگجوئوں کے خلاف زرودار کارروائیاں جاری ہیں۔شام کے شمالی علاقے عفرین میں ترک کی جانب سے کی گئی بمباری کے نتیجے میں کردوں

سمیت شامی حکومت کے حامی 36 جنگجو ہلاک ہوگئے۔کرد جنگجووں کی سربراہی میں شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ترکی کی جانب سے حکومت کے حامیوں کو نشانہ بنا کر کارروائی کی گئی لیکن اس حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد نہیں بتائی گئی۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دو منزلہ عمارت پر بمباری کی گئی جہاں پر جنگجو موجود تھے جس کے نتیجے میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ باہر کھڑی گاڑیاں جل کر خاکستر ہوگئیں۔امدادی تنظیم کا کہنا تھا کہ بمباری عفرین کے علاقے کفر جنا میں کی گئی جو اس علاقے میں 48 گھنٹوں کے دوران ترکی کی جانب سے شامی حکومت کے حامیوں خلاف تیسری کارروائی ہے۔تنظیم کے مطابق جمعرات کو پہلی کارروائی میں 14 جنگجو اور جمعے کو دوسری کارروائی میں 4 افراد کو مارا گیا تھا۔یاد رہے کہ ترکی کی سربراہی میں شام کی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے جنگجووں نے رواں سال جنوری میں کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) کے زیر تسلط علاقے عفرین میں کارروائی کا آغاز کردیا تھا۔دوسری جانب ترک کارروائی کے پیش نظر بشارالاسد کی حکومت کے حامی جنگجووں نے کردوں کی درخواست پر ان کے ساتھ شمولیت کی تھی۔امدادی تنظیم کا کہنا ہے کہ ترک اتحاد نے عفرین کے شمال مغرب میں راجو کے علاقے کو گھیرے میں لینے کے بعد 20 فیصد علاقے پر قبضہ کرلیا ہے۔