دبئی(نیوز ڈیسک) متحدہ عرب امارات کے امیر نے 700 پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اماراتی امیر نے نے ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے حمایت کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے 700قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ قیدی مختلف جرائم میں متحدہ عرب امارات کی مختلف جیلوں میں قید ہیں اور کچھ قیدی ایسے ہیں جو کہ جرمانہ ادا نہیں کر سکتے اس لیے قید ہیں۔اب متحدہ عرب امارات کے امیر نے ان کو رہا کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیراعظم اور اماراتی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے جس میں عمران خان نے ایف اے ٹی ایف معاملے پر پاکستان کی حمایت پر یو اے ای کو سراہا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور اماراتی ولی عہد کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے ایف اے ٹی ایف معاملے پر پاکستان کی حمایت کرنے پر متحدہ عرب امارات کے کردار کو سراہا۔رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں کا علاقائی اورکثیر الجہتی معاملات پر قریبی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔اس کے ساتھ متحدہ عرب امارات نے 700پاکستانی قیدیوں کو بھی رہا کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس سے پہلے نایک وجوان اماراتی بزنس مین عبداللہ احمد الانصاری نے عید الاضحیٰ سے قبل 22 قیدیوں کے ذمہ واجب الادا رقوم اپنی جیب سے ادا کر کے انہیں رہائی دلا دی ہے۔ان قیدیوں میں کئی پاکستانی بھی شامل ہیں۔ یہ وہ قیدی تھے جو کرایہ داری کے معاملات کے باعث عدالت سے سزا سُنائے جانے کے بعد جیلوں میں بند تھے۔ رہا کرائے گئے یہ قیدی اس بار عید الاضحی اپنے آبائی وطن میں گھر والوں کے ساتھ منائیں گے۔ ’عید اپنے گھر میں منائیں‘ کے سلوگن کے تحت رینٹل ڈسپیوٹ سنٹر کی جانب سے یہ سنہرا اقدام لیا گیا ہے جسے دُبئی پولیس کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کے علاوہ جج عبدالقادر مُوسیٰ کا تعاون بھی حاصل ہے جو اس ادارے کے سربراہ بھی ہیں۔