Saturday July 27, 2024

بھارت اور افغانستا ن کو پاکستان سے کیا خطرات لاحق ہیں؟؟ امریکی فوج کے سربراہ نے ایسا شوشہ چھوڑ دیا کہ جان کر آپ کو بھی شدید غصہ آئے گا

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ نے اپنے تحفظات پر ٌپاکستان کی جانب سے حالیہ پیش قدمی کو خوش آئند قرار دیا ہے تاہم شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے حوالے سے تاحال امریکہ کے خدشات برقرار ہیں۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل جوزف وٹل نے پاکستان اور امریکا کے مابین تصادم کے تاثر کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا پاکستان

کے ساتھ عسکری امور پر تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔پاک افغان خطے میں امریکی عسکری کارروائیوں کے سربراہ جنرل جوزف نے کہا کہ پاکستان کی عسکری قیادت سے شفاف اور بہتر رابطہ کاری کے فروغ کے لیے مزید کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے پاک امریکا عسکری تعاون کی وضاحت کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں دہشت گردوں کے خاتمے اور پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں ہے۔امریکی کمانڈر نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کچھ مثبت اشاریملے ہیں جس میں اسلام آباد امریکی تحفظات کو بہتر انداز میں دیکھ رہا ہے۔جنرل جوزف وٹل نے بتایا کہ پاکستان نے رابطہ کاری اور احساس معلومات کے تبادلے کو بہتر کیا اور خاص زمینی کارروائیوں میں اضافہ کیا اور یہ ہی وہ اشارے ہیں۔انہوں نے حقانی نیٹ کے حوالے سے کہا کہپاکستان تاحال مکمل طور پر اسٹریٹیجک بدلا نہیں لاسکا جیسا کہ امریکا چاہتا ہے، پاکستانی عسکری اداروں کی داخلی سطح پر دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کا دائرہ کار حقانی نیٹ ورک اور افغان طالبان تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔جنرل جوزف وٹل نے بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین تنا میں اضافہ ہو رہا ہے اور پاکستان کے دور دراز علاقوں میں دہشت گردوں سے افغانستان اور بھارت کو مسلسل خطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک افغان تعلقات میں رکاوٹ کی بڑی وجہ بارڈپار دہشت گرد کارروائیاں ہیں جس کے باعث دونوں ممالک کے مابین رابطہ کاری کا ماحول نہیں بن پاتا.

FOLLOW US