Monday February 24, 2025

بریکنگ نیوز!انگلینڈ نے ورلڈ کپ کا تاج اپنے سر پر سجا لیا

لندن: ورلڈ کپ2019ءکے فائنل کے سپر اوور میں انگلینڈ سنسنی مقابلے کے بعد پہلی مرتبہ کرکٹ کا عالمی چیمپئن بن گیا ۔ انگلینڈ نے 242 رنز کے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز کو نیوزی لینڈ کے باﺅلرز کی نپی تلی باﺅلنگ کا سامنا کرنا پڑا اور کئی مواقعوں پر وہ آﺅٹ ہونے سے بال بال بچے،انگلینڈ کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب 28کے مجموعی سکور پر روئے وکٹوں کے عقب میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے،نیوزی لینڈ کو جلد ہی دوسری وکٹ لینے کا بھی موقع ملا لیکن کولن ڈی گرینڈ ہوم اپنی ہی گیند پر بیئرسٹو کا مشکل کیچ نہ لے سکے،جو روٹ اور جونی بیئرسٹو نے ٹیم کی نصف سنچری مکمل کرائی لیکن اس مرحلے پر روٹ ایک باہر جاتی ہوئی گیند کو کھیلنے کی پاداش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے کر چلتے بنے اور انگلش ٹیم 59رنز پر دو وکٹیں گنوا بیٹھی،بیئرسٹو ابتدا میں ملنے والے موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور 71 کے مجموعی سکور پر فرگوسن کی گیند پر اپنی وکٹیں محفوظ نہ رکھ سکے، انہوں نے 36رنز بنائے،اس موقع پر تمام تر ذمہ داری کپتان این مورگن پر تھی لیکن جمی نیشم کی پہلی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں وہ لوکی فر گوسن کے شاندار کیچ کے نتیجے میں پویلین لوٹنے پر مجبور ہو گئے اور انگلینڈ کی ٹیم 86رنز پر چوتھی وکٹ گنوا بیٹھی،اس مرحلے پر بین سٹوکس کا ساتھ دینے جوز بٹلر آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے موقع کی مناسبت کو سمجھتے ہوئے اپنی روایتی جارحانہ بیٹنگ کے برعکس سنبھل کر کھیلنا شروع کیا اور بتدریج سکور کو آگے بڑھایا،دونوں کھلاڑیوں نے ناصرف پانچویں وکٹ کےلئے 100 رنز سے زائد کی شراکت قائم کی بلکہ اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں جسکی بدولت انگلینڈ کی ٹیم نے میچ میں بہترین انداز میں واپسی کی۔
اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب چھکا مارنےکی کوشش میں بٹلر اونچا شاٹ کھیل بیٹھے اور متبادل کھلاڑی ساﺅتھی نے شاندار کیچ لے کر ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا، انہوں نے 59رنز بنائے۔اس موقع پر نیوزی لینڈ نے میچ میں ایک مرتبہ پھر شاندار انداز میں واپسی کی اور فرگوسن نے اپنے اگلے اوور میں کرس ووکس کو بھی وکٹ کیپر کی مدد سے قابو کر لیا۔اس سے قبل لارڈز کے تاریخی میدان میں کھیلے جارہے ورلڈکپ فائنل میچ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنےکا فیصلہ کیا۔
انگلش باﺅلرز نے نپی تلی گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے اوپنرز کو کھل کر کھیلنے کی اجازت نہیں دی البتہ گزشتہ میچوں کی نسبت اس مرتبہ کیوی اوپنرز نے اپنی ٹیم کو بہتر آغاز فراہم کیا۔گزشتہ میچوں میں بدترین ناکامی سے دوچار رہنے والے مارٹن گپٹل آج قدرے بہتر فارم میں نظر آئے لیکن 29 کے مجموعی سکور پر وہ 19 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو قرار پائے، انہوں نے ناصرف اپنی وکٹ گنوائی بلکہ ریویو لےکر اپنی ٹیم کو اہم سہولت سے محروم کردیا۔
اسکے بعد ہنری نکولس کا ساتھ دینے کپتان کین ولیمسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے ذمے دارانہ کھیل پیش کرتے ہوئے بیٹنگ لائن کو سنبھالا دیا اور ابتدائی نقصان کا ازالہ کردیا۔دونوں نے اپنی ٹیم کی سنچری مکمل کرائی لیکن اس سے قبل کہ یہ شراکت خطرناک ثابت ہوتی، انگلینڈ نے لیام پلنکٹ کے ذریعے اہم وکٹ حاصل کرتے ہوئے 30رنز بنانےوالے کین ولیمسن کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا،امپائر کمار دھرماسینا نے آﺅٹ نہیں دیا جس پر انگلینڈ نے ریویو لیا اور ری پلے میں صاف ظاہر تھا کہ گیند کیوی کپتان کے بلے سے لگ کر وکٹ کیپر کے گلوز میں پہنچی تھی،ابھی نیوزی لینڈ کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ لیام پلنکٹ نے انگلینڈ کو ایک اور اہم کامیابی دلاتے ہوئے وکٹ پر سیٹ بلے باز ہنری نکولس کو بولڈ کر کے انکی اننگز کا خاتمہ کردیا، انہوں نے آﺅٹ ہونے سے قبل 55رنز بنائے،اسکے بعد تجربہ کار روس ٹیلر نے ٹام لیتھم کے ہمراہ ٹیم کا سکور آگے بڑھانا شروع کیا لیکن ابھی سکور 141 تک ہی پہنچا تھا کہ روس ٹیلر امپائر میراس ایراسمس کے غلط فیصلے کی بھینٹ چڑھ گئے۔
15 رنز بنانے والے روس ٹیلر کو ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا حالانکہ ری پلے سے ظاہر تھا کہ گیند وکٹوں کے اوپر سے جا رہی تھی لیکن نیوزی لینڈ کی ٹیم اپنا ریویو پہلے ہی گنوا چکی تھی لہٰذا ٹیلر پویلین لوٹنا پڑا،جمی نیشم اچھی فارم میں نظر آئے اور چند سٹروکس کھیل کر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کرنےکی کوشش کی لیکن لیام پلنکٹ کی ایک گیند کو مڈ آن کے اوپر سے کھیلنے کی کوشش میں وہ جو روٹ کو سیدھا کیچ دے بیٹھے اور نیوزی لینڈ کی ٹیم 173رنز پر 5 وکٹیں گنوا بیٹھی۔
اس موقع پر ٹام لیتھم نے اچھی بیٹنگ کرتے ہوئے گرینڈ ہوم کے ہمراہ 46 رنز کی قیمتی شراکت قائم کر کے نیوزی لینڈ کی معقول مجموعی تک رسائی میں اہم کردار ادا کیا، گرینڈ ہوم کے آﺅٹ ہونے کے ساتھ ہی اس شراکت کا خاتمہ ہوا۔لیتھم نے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی لیکن تیزی سے رنز کرنے کی کوشش میں وہ کرس ووکس کو وکٹ دے بیٹھے، انہوں نے 47رنز بنائے۔اختتامی اوورز میں انگلش باﺅلرز کی نپی تلی باﺅلنگ کے سبب نیوزی لینڈ کے بلے باز تیزی سے رنز کرنے میں ناکام رہے اور نیوزی لینڈ کی ٹیم 8 وکٹوں کے نقصان پر 241رنز ہی بنا سکی اور یوں انگلینڈ کو ورلڈ چیمپئن بننے کے لیے 242رنز کا ہدف ملا ہے۔
انگلینڈ کی جانب سے لیام پلنکٹ اور کرس ووکس نے تین، تین جبکہ جوفرا آرچر نے دو کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا۔ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کو 40 لاکھ ڈالرز کی انعامی رقم ملے گی۔ فائنل ہارنےوالی ٹیم 20 لاکھ ڈالرز کی حقدار ہوگی، پاکستانی ٹیم کو 3 لاکھ ڈالرز ملے ہیں۔ آئی سی سی نے ورلڈکپ کیلئے ایک کروڑ ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہوا ہے۔