’’بس بہت بر داشت کر لیا اب مجھ سے فون کر کے اجازت لینے کی ضرورت نہیں بلکہ۔۔۔‘ ‘ وزیراعظم عمران خان نے بھارت کیخلاف پاک فوج کو سب سے بڑا حکم جاری کر دیا
لاہور (نیوز ڈیسک ) وزیراعظم نے فوج کو بھارت کے کسی بھی جارح اقدام کا منہ توڑ جواب دینے کا حکم دے دیا ہے، سینئر صحافی آج وزیراعظم نے واشگاف الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ اگر کوئی حماقت کی گئی تو پھر کوئی فون اٹھا کر وزیراعظم سے اجازت طلب نہیں کرے گا، بلکہ کسی بھی جارحیت کا فوری منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم
عمران خان کی جانب سے بھارت کو منہ توڑ جواب دیے جانے کے بعد سے پوری قوم ان کی معترف ہوگئی ہے۔جبکہ میڈیا کی جانب سے بھی وزیراعظم کو خوب خراج تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے معروف صحافی اور تجزیہ کار حبیب اکرم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بھارت کو بہت سوچا سمجھا جواب دیا ہے۔ وزیراعظم نے فوج کو بھارت کے کسی بھی جارح اقدام کا منہ توڑ جواب دینے کا حکم دے دیا ہے۔آج وزیراعظم نے واشگاف الفاظ میں پیغام دیا ہے کہ اگر کوئی حماقت کی گئی تو پھر کوئی فون اٹھا کر وزیراعظم سے اجازت طلب نہیں کرے گا، بلکہ کسی بھی جارحیت کا فوری منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔اس سے قبل پلوامہ حملے پر بھارتی الزامات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چند دن قبل پلوامہ میں حملہ ہوا۔ اور بھارت نے اس حملے کا پاکستان پر الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرمایہ کاری کانفرنس کی تیاریوں اور سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کی تیاریوں میں مصروف تھے اور اسی لیے تب میں نے اس معاملے پر بھارت کو جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ۔میں واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ یہ نیا پاکستان ہے جہاں نیا مائنڈ سیٹ اور نئی
سوچ ہے۔ نہ کوئی باہر سے آ کر یہاں دہشتگردی کر سکتا ہے اور نہ یہاں سے جا کر کوئی باہر ہشتگردی کرے گا۔ میں بھارتی حکومت کو یہ پیشکش کر رہا ہوں کہ اگر آپ پلوامہ حملے میں کسی قسم کی تحقیقات کروانا چاہتے ہیں، یا کسی پاکستانی کے ملوث ہونے کی تحققیات بھی کروانا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم میڈیا پر سن رہے ہیں کہ بھارت میں سیاستدان ، ٹی وی چینلز اور ٹی وی اینکرز یہ کہہ رہے ہیں کہ اب پاکستان کو سبق سکھانا چاہئیے ،ہمیں احتجاج کرنا چاہئیے ، ہمیں پاکستان سے بدلہ لینا چاہئیے۔ میں یہ پوچھتا ہوں کہ دنیا کا کون سا قانون ہے جو کسی بھی ایک شخص یا ملک کو جج بننے کی اجازت دیتا ہے ۔ بھارت میں یہ الیکشن کا سال ہے، الیکشن میں ہو سکتا ہے کہ پاکستان کے خلاف بات کرنے سے اور جنگ کی بات کرنے سے فائدہ ہو اور اسی لیے کہا جا رہا ہو کہ پاکستان کو سبق سکھایا جائے ۔ لیکن اگر بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو میں واضح طور پر کہہ رہا ہوں کہ پاکستان سوچے گا نہیں، بھارت کی جانب سے کسی بھی حملے کی صورت میں پاکستان زبردست جواب دے گا۔