Saturday July 27, 2024

نواز شریف کو جی ٹی روڈ سے جانے کا مشورہ کس نے دیا؟ حامد میر نے نام بتا دئے

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی حامد میر نے نواز شریف کو جی ٹی روڈ سے ریلی کی صورت میں راولپنڈی سے لاہور آنے کا مشورہ دینے والوں کے نام بتا دئے۔ حامد میر نے کہا کہ اسلام آباد میں نواز شریف کی زیر صدارت جو اجلاس ہوا وہ غیر رسمی اجلاس تھا اس کے بعد مری میں ایک باقاعدہ اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں جن لوگوں

نے نواز شریف کو جی ٹی روڈ سے جانے کا مشورہ دیا ان میں پرویز رشید ، خواجہ سعد رفیق اور مریم نواز شامل ہیں ۔ جن لوگوں نے موٹروے سے جانے کا مشورہ دیا ان میں شہباز شریف، چودھری نثار، شاہد خاقان عباسی، مشاہد اللہ اور جنرل عبد القادر بلوچ شامل ہیں۔ حامد میر نے بتایا کہ اس اجلاس کے بعد ایک اجلاس پنجاب ہاﺅس میں ہوا جس میں جی ٹی روڈ سے جانے کے حامیوں میں طلال چوہدری ،طارق فضل اور حنیف عباسی شامل تھے۔
جبکہ اجلاس میں چودھری نثار علی خان نے کہا کہ آپ نے موٹروے سے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس پر نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف سے پوچھ لیں، شہباز شریف سے ٹیلی فون پر مشورہ کیا گیا تو انہوں نے موٹر وے سے جانے کی حمایت کی ، چودھری نثار علی خان اور شہباز شریف نے نواز شریف کو واضح کہاکہ ج فیصلہ آپ کریں گے ہم وہ فیصلہ قبول کریں گے ، اس کے بعد 9 اگست 2017ء کو جی ٹی روڈ مارچ شروع ہوا نواز شرہف جب پنڈی پہنچے تو وہاں ان کا اچھا خاصا استقبال ہوا تھا اور اس استقبال کے حنیف عباسی روح رواں تھے۔ حنیف عباسی سے متعلق ایک دلچسپ بات سامنے آئی کہ ان پر ساڑھے چھ سال پہلے

ایفیڈرین کا مقدمہ شروع ہوا تھا۔ 6 سال بعد حنیف عباسی کے اس مقدمے میں اکاﺅنٹس منجمد ہوگئے۔ ان کے ساتھ ساتھ ان کے بچوں کے اکاؤںٹس بھی منجمد ہو گئے۔ ان کی حافظ قرآن بیٹی زوہا، جو میڈیکل کی طالبہ ہے، کے اکاؤنٹس میں 20 ہزار روپے، بیٹے حماس کے اکاؤنٹ میں 15 ہزار روپے تھے۔ 6 سال سے چل رہے اس مقدمے کے5 ججز تبدیل ہوچکے ہیں۔ حامد میر نے کہا کہ حنیف عباسی کے اکاؤنٹس منجمد ہونے کا تو سمجھ آتا ہے لیکن ان کے بچوں کے اکاؤنٹس منجمد ہونا زیادتی ہے جس کا چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہئیے۔

FOLLOW US