لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) کوٹ لکھپت جیل میں زینب قتل کیس کا ٹرائل مسلسل تیسرے روزے بھی جاری رہا ،وکلاء کو جمعرات صبح نو بجے حتمی بحث کیلئے طلب کرلیا گیا ۔گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج سجاد احمد نے زینب قتل کیس کی سماعت کی جس میں مزید گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ۔ سماعت کے دوران
پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر سمیت دیگر اعلیٰ جوڈیشل افسران بھی موجود تھے۔ عدالت نے تمام گواہان اور ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آج جمعرات صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کردی ۔قبل ازیں انسداد دہشتگردی عدالت نے زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم محمد عمران کے وکیل مہر شکیل ملتانی کی جانب سے کیس سے دستبردار ہونے کے اعلان کے بعد ملزم کو سرکاری وکیل کی خدمات فراہم کر دیں۔ملزم عمران کے وکیل مہر شکیل ملتانی کا کہنا تھاکہ عمران ہی زینب سمیت 9 بچیوں کا قاتل ہے، یہ ایک درندہ صفت انسان ہے، اسے سخت سے سخت سزا دے دی جائے۔ملزم نے مجھ سے کہا تھا کہ مجھے قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے تاہم اس نے بعد میں اقبال جرم بھی کر لیا۔ملزم عمران کے وکیل مہر شکیل ملتانی کی جانب سے اپنا وکالت نامہ واپس لیتے ہوئے کیس سے دستبردار ہونے کے اعلان کے بعد سرکاری وکیل محمد سلطان کو ملزم عمران کا وکیل مقرر کردیا گیا ہے۔ کوٹ لکھپت جیل میں زینب قتل کیس کا ٹرائل مسلسل تیسرے روزے بھی جاری رہا ،وکلاء کو جمعرات صبح نو بجے حتمی بحث کیلئے طلب کرلیا
گیا ۔گزشتہ روز کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشتگردی عدالت کے جج سجاد احمد نے زینب قتل کیس کی سماعت کی جس میں مزید گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے ۔ سماعت کے دوران پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر سمیت دیگر اعلیٰ جوڈیشل افسران بھی موجود تھے۔عدالت نے تمام گواہان اور ملزم کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد وکلاء کو حتمی بحث کیلئے طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت آج جمعرات صبح نو بجے تک کیلئے ملتوی کردی ۔